اقوام متحدہ۔8ستمبر (اے پی پی):پاکستان نے اقوام متحدہ کے فنڈ برائے اطفال (یونیسف)پر زور دیا ہے کہ وہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے بچوں کی تعلیم کے لئے عارضی مقامات پر دوبارہ سکول کھولنے اور اپ گریڈیشن میں مدد دے جبکہ ادارے کے ایگزیکٹو بورڈ نےپاکستان کے8کروڑ بچوں کی بہتری کے لیے 4سالہ کنٹری پروگرام کے تحت 900ملین ڈالر کی منظوری دی ہے ۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے بورڈ میٹنگ کے دوران کہاکہ خوراک ، علاج معالجہ ، متعدی اور پانی سے پیدا ہونےوالی بیماریوں سے بچاؤ ، بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے اور انہیں غذائیت فراہم کرنے کے لئے امداد کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بڑے پیمانے پر سیلاب سے تباہی موسمیاتی تبدیلیوں کے کا مظہر ہے جس کے باعث3کروڑ 30لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں جن میں سے لاکھوں بچوں کو پانی اور صفائی کے ساتھ ساتھ تعلیم ،صحت کی سہولیات، خوراک اور پناہ گاہ کی فوری ضرورت ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ یونیسیف پاکستان حکومت کے ساتھ مل کر نہ صرف ہنگامی سامان فراہم کرے گا بلکہ لاکھوں بچوں کی بحالی کے لیے بھی فعال کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بچوں سمیت ترقی کی بنیادی ضروریات کی فراہمی میں چیلنجز کا سامنا ہے کیونکہ اس وقت کورونا وائرس کی وباء موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات،سیلاب، خوراک اور توانائی کی بڑھتی قیمتوں اور سیکورٹی چیلنجز خاص طور پر پسماندہ علاقوں کے بچوں کی غذائیت، صحت، تعلیم اور دیگر ضروریات کے اہداف کے حصول میں مشکلات درپیش ہیں ،
پاکستانی مندوب نے کہا کہ نئے سکول کھولنے، موجودہ سکولوں کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے اور ای لرننگ کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارم تیار کرنے کی بھی ضرورت ہے تاکہ تعلیم سے محروم تقریباً 2کروڑ بچوں کو سکول جانے کے قابل بنایا جا سکے۔
اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ یونیسیف کو حکومت کے ساتھ مل کر بچوں کی بہترین نشوونما کے لیے ان کی غذائی ضروریات کو پورا کرنا چاہیے،منیر اکرم نے کہا کہ پاکستان بچوں کے خلاف ہر قسم کے تشدد کے خاتمے کے لیے یونیسف کے ساتھ تعاون کرے گا تاکہ وہ سلامتی اور وقارکے ساتھ زندگی گزار سکیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=326262