یونیورسٹیوں میں تحقیق کے فروغ سے ہی پاکستان کو ٹیکنالوجی کے شعبے میں دنیا کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار کیا جا سکتا ہے،نگران صوبائی وزیر تعلیم

132

ساہیوال۔ 19 نومبر (اے پی پی):نگران صوبائی وزیر تعلیم منصور قادر نے کہا ہے کہ یونیورسٹیوں میں تحقیق کے فروغ اور طلبہ و طالبات میں تنقیدی سوچ کی آبیاری سے ہی پاکستان کو ٹیکنالوجی کے شعبے میں دنیا کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار کیا جا سکتا ہے،اساتذہ کا فرض ہے کہ وہ طلبہ و طالبات کو مستقبل کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے ان کی شخصیت سازی پر بھرپور توجہ دیں۔انہوں نے یہ بات یونیورسٹی آف ساہیوال کے دورے کے دوران وائس چانسلر آفس میں منعقدہ خصوصی اجلاس میں کہی،

اجلاس میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اختر،رجسٹرار سید غلام علی اصغر،ڈائریکٹر اکیڈمکس ڈاکٹر محمد حسنین، ڈائریکٹر سٹوڈنٹس آفیئرز ڈاکٹر وسیم طفیل، ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈاکٹر امین عابد،ڈاکٹر حافظ طارق مسعود،ڈاکٹر محمد ایوب اور ڈاکٹر آصف نوازنے شرکت کی،کمشنر ساہیوال شعیب اقبال سید، صدر ساہیوال پریس کلب رانا جاوید نثار اور معروف سماجی شخصیت رانا نثار احمد خاں بھی ان کے ہمراہ تھے۔انہوں نے ناسازحالات کے باوجود تعلیمی ترقی پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اختر اور فیکلٹی کی کاوشوں کو سراہا اور یقین دلایا کہ پنجاب حکومت یونیورسٹی کی ترقی کے لئے ہر ممکن مدد اور وسائل مہیا کرے گی۔

انہوں نے یونیورسٹی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ مستحق طلبہ و طالبات کو تعلیم کے حصول میں مالی مدد کے لئے علاقے کی مخیرشخصیات سے بھی رابطے کیے جائیں۔ اس سے پہلے وائس چانسلرپروفیسر جاوید اختر نے یونیورسٹی بارے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 2016 میں یونیورسٹی کے قیام سے اب تک ادارے نے تعلیمی شعبے میں بے پناہ ترقی کر کے طلبہ و طالبات کا اعتماد حاصل کیا ہے اور اب ادارے کے 13شعبوں میں زیر تعلیم سٹوڈنٹس کی تعداد 7ہزار تک پہنچ چکی ہے۔انہوں نے مزیدبتایا کہ طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد کے یونیورسٹی میں داخلے کی خواہش کے پیش نظر تمام شعبوں میں ایوننگ کلاسز کا بھی اجراء کیا گیا ہے

،جبکہ تعلیمی ضروریات پوری کرنے کے لئے ایک اور 3منزلہ اکیڈمک بلاک زیر تعمیر ہے جس کی تکمیل کے بعد یونیورسٹی میں مزید شعبے قائم کئے جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت یونیورسٹی کی مستقل فیکلٹی کی تعداد82 ہے جس میں 40 پی ایچ ڈی ہیں۔ بعدازاں نگران صوبائی وزیر نے یونیورسٹی کے اکیڈمک بلاک ون، لائبریری، سیمینار ہال اور کمپیوٹر لیب کا دورہ کیا اور وہاں سٹوڈنٹس کو فراہم کی جانے والی تعلیمی سہولیات کا جائزہ لیا۔انہوں نے زیر تعمیر ایڈمنسٹریشن بلاک اور مسجد کا بھی معائنہ کیا اور ہدایت کی کہ تعمیراتی کام کو تیز کیا جائے تاکہ یونیورسٹی میں مزید شعبے قائم کئے جا سکیں۔