یونیورسٹیوں کو جدید ٹیکنالوجی اور ریسرچ کو کمرشلائزد کر کے ریوینیو پیدا کرنا ہو گا،گورنر خیبرپختونخوا

69
Haji Ghulam Ali
Haji Ghulam Ali

ایبٹ آباد۔ 14 فروری (اے پی پی):گورنرخیبرپختونخواحاجی غلام علی نے کہاہے کہ تمام یونیورسٹیوں کو جدید ٹیکنالوجی اور ریسرچ کو کمرشلائزد کر کے ریوینیو پیدا کرنا ہو گا،تمام تر وسائل کے باوجود بھی اگر مطلوبہ نتائج حاصل نہ ہوں تو پھر اپنی کوتاہی تسلیم کرنی چاہئے، نوجوان نسل کے بہتر مستقبل کیلئے تعلیمی اداروں کے ساتھ ہر ممکن تعاون یقینی بنا رہے ہیں،صوبہ کے نوجوانوں میں ہر شعبہ میں نام پیدا کرنےکا ٹیلنٹ اور صلاحیت موجود ہے،نوجوانوں کو حقیقی معنوں میں ملک وقوم اور والدین کا قیمتی سرمایہ بنانا ہے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے بدھ کے روز دورہ ایبٹ آباد کے دوران ایبٹ آباد یونیورسٹی آف سائنس اینڈٹیکنالوجی میں سنٹر آف ایکسیلینس فری لانسنگ آئی ٹی لیب کے افتتاح کے موقع پرمنعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر مجددالرحمن،رجسٹرار ضیاء احمد، چئیرمین شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر نعیم، کنٹرولر امتحانات عمران جاوید، فیکلٹی اراکین، طلباء وطالبات نے شرکت کی۔ گورنرنے افتتاح کے بعد آئی ٹی لیب میں طلباء و طالبات سے ملاقات کی اور انہیں انفارمیشن ٹیکنالوجی پر عبور حاصل کرنے کی تلقین کی۔گورنر نے اس موقع پر فری لانسنگ آئی ٹی شعبہ میں پراجیکٹس حاصل کرنےوالے طلباء و طالبات میں تعریفی اسناد جبکہ فیکلٹی اراکین میں شیلڈز بھی تقسیم کیں۔

گورنر نے شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی بلاک میں پودا لگایا کر شجرکاری مہم کا بھی آغاز کیا، تقریب میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر مجددالرحمن کی جانب سے گورنر کو آئی ٹی لیب سے متعلق تفصیلی بریفنگ میں بتایاگیاکہ فری لانسنگ آئی ٹی لیب سے طلباء و طالبات کو ویب ڈیویلپمنٹ، ایپ ڈیویلپمنٹ اور سوشل میڈیا مارکیٹنگ سے متعلق جدید ٹیکنالوجی کی تعلیم فراہم کی جائے گی، فری لانسنگ آئی ٹی لیب سے طلباء وطالبات ہنر مند ہو کر گھر بیٹھے آمدن حاصل کر سکیں گے۔انہوں نے بتایاکہ ایبٹ آباد یونیورسٹی نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مختلف عالمی سطح کے پراجیکٹس سے اب تک 47 ہزار ڈالر کمائے ہیں اور400 کے قریب غریب و مستحق زیر تعلیم طلباء وطالبات کو اسکالرشپس فراہم کی ہیں۔وائس چانسلر نے کہاکہ گورنر کی سنجیدہ کوششوں سے 400 ملین روپے یونیورسٹی اراضی کا مسئلہ حل ہوا جبکہ 90 لاکھ مالیت سے یونیورسٹی کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے سے یونیورسٹی کا بجلی کا بل مکمل ختم ہو گیا ہے جس پرگورنر کے نہ صرف ہم مشکور ہیں بلکہ اعلٰی تعلیم کے فروغ کیلئے قابل قدر اقدامات پر انکو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، انہوں نے کہا گورنر نے تمام تر مصروفیات کے باوجود تیسری مرتبہ ایبٹ آباد یونیورسٹی کا دورہ کیا جو کہ نہ صرف یونیورسٹی فیکلٹی اراکین بلکہ طلباء وطالبات کیلئے حوصلہ افزا اقدام ہے، اس موقع پر تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ فورتھ جنریشن یونیورسٹیز میں فری لانسنگ آئی ٹی لیب اہم نوعیت کی حامل ہیں،ایبٹ آباد یونیورسٹی کا انفارمیشن ٹیکنالوجی سے عالمی ممالک سے پراجیکٹس حاصل کرنا قابل ستائش اقدام ہے۔ انہوں نے کہاکہ یونیورسٹیاں نوجوانوں کو ایسی تعلیم فراہم کریں کہ وہ ملازمتوں کے پیچھے بھاگتے نہ پھریں۔گورنرنے کہاکہ عصر حاضر میں نوجوانوں کی کردار سازی پر خصوصی توجہ مرکوز رکھنے کی ضرورت ہے۔

یونیورسٹیاں ملازمتیں فراہم کرنیکی فیکٹریاں نہیں ہیں بلکہ تعلیمی درسگاہیں ہیں جن کا اولین مقصد صرف اور صرف معاشرے میں عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق نوجوان نسل کو تعلیم یافتہ بنانا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے تعاون سے اس سنٹر کے افتتاح سے نہ صرف یونیورسٹی کی تعلیمی و انتظامی استعداد میں اضافہ ہو گا بلکہ طلباء وطالبات کو جدید کلاس رومز، ریسرچ لیبارٹریز اورانفارمیشن ٹیکنالوجی میسر ہو گی جس سے وہ دور جدید کے تقاضوں کے مطابق اپنی صلاحیتوں کواجاگرکر سکیں گے۔یونیورسٹیوں کو چاہئے کہ وہ مالی نظم و ضبط برقرار رکھتے ہوئے ریسرچ پر خصوصی توجہ مرکوز رکھیں اور مختلف شعبوں میں جدید ریسرچ کو کمرشلائزد کر کے ریوینیو پیدا کرنےکی کوشش کریں۔

گورنر نے اس موقع پر کہا کہ یونیورسٹی کے خالی اراضی کو خوبصورت طرز پر سنوارنے کیلئے مشینری فراہم کی جائے گی تاکہ زمین کو ہموار بنا کر مزید خوبصورت بنایا جا سکے، انہوں نےکہا کہ یونیورسٹی کے پرفضا ماحول کیلئے 10 ہزار درخت بھی لگائے جا رہے ہیں۔گورنر نے اس موقع پر طلباء وطالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ حصول تعلیم کے ساتھ یونیورسٹی کی خوبصورتی و دیکھ بھال میں بھی اپنا کردار ادا کریں، انہوں نے طلباء وطالبات کو نصیحت کی کہ وہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے تمام آلات لیپ ٹاپ، موبائل فونز اور انٹرنیٹ کا درست مثبت استعمال یقینی بنا کر اپنے مستقبل کو بہتر بنائیں۔