لاہور۔7نومبر (اے پی پی):یونیورسٹی آف ایجوکیشن لاہور کے شعبہ کیمسٹری کے زیر اہتمام دو روزہ تیسری بین الاقوامی کانفرنس بعنوان کیمسٹری میں نئے رجحانات اور تحقیق گزشتہ روز جامعہ کے مرکزی کیمپس میں اختتام پذیر ہو گئی۔ ترجمان کے مطابق کانفرنس میں امریکہ، آسٹریلیا، کینیڈا، ملائیشیا، چین، فرانس، شام، برازیل، چلی، یونان، نیدرلینڈ، بحرین، سعودی عرب وپاکستان سے معروف اسکالرز اور محققین سمیت زندگی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ایک ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی۔ کانفرنس میں درجنوں محققین اور سکالرز نے سائنسی علم و اختراع کے رجحان میں اضافہ کے لئے اپنے مقالہ جات اور تجربات شیئر کئے،
علمی تبادلے اور تعاون کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم بننے والی اس کانفرنس کے کلیدی نتائج میں ماحولیاتی مسائل خصوصا سموگ کے ساتھ کیمسٹری میں مشین لرننگ اور مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے کردار کے حوالے سے اطلاقی تحقیق پر توجہ مرکوز کی گئی، مقررین نے کیمسٹری کے مختلف ذیلی شعبوں میں ابھرتے ہوئے رجحانات پر بھی سیرحاصل بحث کی تاکہ نظم وضبط میں تحقیق کے مستقبل کو تشکیل دیا جا سکے۔ عالمی کانفرنس کی اختتامی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کے دوران یونیورسٹی آف ایجوکیشن لاہور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عاکف انور چودھری نے جامعات کے لئے انٹرنیشنلائزیشن کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ علم، تحقیق اور اختراع کے لئے یہ کانفرنس ایک مرکز کا کردار ادا کرے گی۔
انہوں نے کہاکہ یہ کانفرنس عالمی تناظر میں باہمی تعاون کو فروغ دینے اور سائنسی علوم کی سرحدوں کو آگے بڑھانے کے لئے ہمارے عزم کی نشاندہی کرتی ہے۔ اس موقع پر شعبہ کیمسٹری کے چیئرپرسن پروفیسر ڈاکٹر میاں حبیب الرحمان نے تمام شرکائ، مقررین اور منتظمین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے تحقیق و تعلیم کے تبادلے میں ان کی انمول شراکت کا اعتراف کیا۔اختتامی تقریب میں ڈائریکٹر ڈویژن آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پروفیسر ڈاکٹر محمد عالم سعید، فیکلٹی ممبران، طلبہ،اسٹاف اور مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔