یوکرین جنگ ، خوراک اور توانائی کی قیمتوں میں اضافہ افریقہ میں سماجی بدامنی کا باعث بن سکتا ہے،آئی ایم ایف

58
عالمی برادری کو کورونا وائرس سے موسمیاتی تبدیلی تک نئے معاشی چیلنجز کا سامنا ، ڈیجیٹلائزیشن اور تزویراتی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں، آئی ایم ایف

پیرس۔29اپریل (اے پی پی):عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین میں جنگ کی وجہ سے خوراک اور توانائی کی قیمتوں میں اضافہ افریقہ میں سماجی بدامنی کا باعث بن سکتا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ا دارے کے مطابق ادارے نے اپنے سالانہ علاقائی آؤٹ لک برائے افریقہ میں کہا کہ یوکرین جنگ توانائی اور خوراک کی قیمتوں میں تیزی سے اضافےکا باعث بنی ہے جو خطے میں غذائی تحفظ میں رکاوٹ پیدا کر سکتا ہے جس سے غربت کی شرح میں بھی اضافہ ہو سکتا ہےجو ممکنہ طور پر سماجی بدامنی کا باعث بن سکتا ہے۔

آئی ایم ایف نے کہا کہ 2021 میں افریقی ممالک میں مجموعی ملکی پیداوار ( جی ڈی پی) کی شرح نمو 4.5 فیصد تھی، جو پہلے کے 3.7 فیصد کے تخمینہ سے بہتر کی طرف نظرثانی ہے، تاہم یہ 2022 کے مقابلے میں 3.8 فیصد تک سست رہنے کی توقع ہے۔

آئی ایم ایف کے افریقی شعبے کے سربراہ ایبی ایمرو سیلاسی نےبتایا کہ وہ خوراک اور ایندھن کی زیادہ قیمتوں کے دوہرے اثرات سے بہت پریشان ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایندھن کی قیمت نقل و حمل کے اخراجات میں اضافہ کرتی ہے، اور سامان ، سروسز کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا ۔

اقوام متحدہ کی ایجنسی نے 8 اپریل کو اپنی ایک جائزہ رپورٹ میں کہا ہے کہ فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) کی زیر نگرانی خوراک کی قیمتوں میں فروری اور مارچ کے درمیان 12.6 فیصد اضافہ ہوا، جو 1990 میں انڈیکس کے آغاز کے بعد سے اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔