ماسکو۔28اپریل (اے پی پی):روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ یوکرین جنگ کے معاملے پر ان کے ملک کی امریکا کے ساتھ بات چیت درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹو کی غلطیوں اور یوکرین میں روسی حقوق کی خلاف ورزی کو تسلیم کیا ہے۔ نیوز چینل سی بی ایس کو انٹرویو میں انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یوکرین میں جنگ بندی کے منصوبے کا خیرمقدم کیا لیکن اس بات کی یقین دہانی کا مطالبہ کیا کہ یوکرین اس جنگ بندی کو اپنی فوج کی تعمیر نو کے لئے استعمال نہیں کرے گا۔
انہوں نے ان امریکی الزامات کو مسترد کر دیا کہ روس کے پاس خلائی ہتھیار موجود ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ روس نے طویل عرصے سے بیرونی خلا میں جوہری ہتھیاروں پر پابندی کے لئے اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ایک معاہدے کی حمایت کی ہے تاہم امریکا نے اس کی حمایت سے انکار کیا ہے۔روسی وزیر خارجہ نے کریمیا کے روس کا حصہ ہونے کو ایک طے شدہ معاہدہ قرار دیا اور اسے تسلیم کرنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تعریف کی۔سرگئی لاوروف نے انٹرویو کے دوران سی بی ایس پر روس کے خلاف بے بنیاد باتیں کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ سی بی ایس نے کہا ہے کہ روس یوکرین جنگ کو ختم کرنے کے لئے رعایت دینے کو تیار نہیں ۔
انہوں نے اس رپورٹ کے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ روس امریکا اور یوکرین کے ساتھ مفادات کا توازن تلاش کرنے کے لئے پرعزم اور ہمیشہ سنجیدہ اور باوقار مذاکرات کے لئے تیار ہے اور اس کے برعکس یوکرین نے میڈیا کے ذریعے بات کرنے کا وطیرہ اپنا رکھا ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=588688