یو این آر ڈبلیو اے کے خلاف مجوزہ اسرائیلی قانون بد ترین انسانی تباہی لائے گا ، اقوام متحدہ

116

اقوام متحدہ ۔9اکتوبر (اے پی پی):اقوام متحدہ نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ بے گھرفلسطینیوں کی مدد کے لیے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے فلسطینی پناہ گزین (یو این آر ڈبلیو اے) کی سرگرمیاں روکنے کے لئے قانون سازی سے باز رہے، کیونکہ ا س قانون سے غزہ میں بہت بڑی تباہی ہوگی۔ العربیہ اردو کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ انہوں نے اس بارے میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو بھی اپنی تشویش سے آگاہ کیا ہے۔ یہ اسرائیلی اقدام غزہ اور تمام مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ان کوششوں کا گلا گھونٹ دے گا۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی قانون پہلے سے جاری تباہ کن صورت حال کو مزید تباہی کی طرف لے جائے گا۔سیکرٹری جنرل کے ان خیالات کے بعد اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر ڈینی ڈانن نے کہا کہ اسرائیل ایسے امدادی اداروں کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے جو واقعی امدادی سرگرمیوں میں دلچسپی رکھتے ہیں، لیکن یہ معاملہ دہشت گردی کا ہے۔

یاد رہے کہ اسرائیلی پارلیمنٹ نے جولائی میں ایک مسودہ قانون کی ابتدائی منظوری دی تھی ۔ اس قانون کی مکمل منطوری کے بعد اقوام متحدہ کے اس انسانی بنیادوں پر کام کرنے والے یو این آر ڈبلیو اے کو ایک دہشت گرد ادارہ قرار دے دیا جائے گا۔ اسرائیل نے اس سے قبل بھی اقوام متحدہ کے ذیلی امدادی اداروں سمیت ہر اس ادارے کے کام میں رکاوٹ پیدا کی ہے جو غزہ میں فلسطینیوں کی مدد کر رہے ہیں۔اقوام متحدہ کا ادارہ یو این آر ڈبلیو اےان بے گھر اور زیر محاصرہ فلسطینیوں کے لیے پناہ گاہوں میں انتہائی بنیادی نوعیت کی ضروریات کی فراہمی کے لیے کوشاں ہے، تاہم اسرائیلی فوج اور حکومت اس امدادی ادارے کو بھی دہشت گرد کہہ کر اس کی سرگرمیوں کو مکمل روک دینا چاہتی ہے۔