اسلام آباد۔18جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ سٹیٹ بینک کے گورنر ، ڈپٹی گورنر اور بورڈ کی تقرری کا اختیار وفاقی حکومت کے پاس ہے ،اپوزیشن نے اس قانون سازی کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی ،مسلم لیگ ن بند سیاسی دکان چمکانے کی کوشش کر رہی ہے ،سردیوں میں کراچی میں گیس کا مسئلہ پیدا ہوا، سردیوں میں کراچی کی 1900 انڈسٹریز کو گیس روکی جاتی تھی لیکن اس سال انہوں نے عدالت سے حکم امتناع لے لیا،
امید ہے کل سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ اچھا آئے گا، گیس کے لئے گھریلو صارفین کو ترجیح دے رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ سردیوں میں کراچی کے اندر گیس کی قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، کراچی میں 1800 سے 1900 نان ایکسپورٹ انڈسٹریاں لگی ہوئی ہیں،
کابینہ کی ہدایات کے مطابق ان کمپنیوں کی گیس بند کر کے گھریلو صارفین کو دی جاتی ۔انہوں نے کہاکہ اس مرتبہ مذکورہ کمپنیوں نے عدلیہ سے حکم امتناعی حاصل کرلیا، 100 ایم ایم سی ایف ٹی گیس کراچی کو منتقل کر دی جائے تو اس سے کراچی کے گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی میں بہتری آئے گی۔انہوں نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ میں ہمارے وکیل کل پیش ہو کر اپنے دلائل دیں گے،
ہماری کوشش ہوگی کہ حکم امتناعی ختم کروا کر گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی بحال کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ہر سال کابینہ کے ترجیحی آرڈر پر عمل کیا جاتا ہے، اس سال اس پر عمل نہیں ہو رہا جس کی وجہ سے گیس کی قلت میں کمی ہوئی۔
انہوں نے کہاکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور اس کے اثاثہ جات وفاقی حکومت کی ملکیت ہی رہیں گے،اسٹیٹ بینک پر اپوزیشن نے بہت بحث کی، اسے متنازعہ بنانے کی کوشش کیا،حقائق کو سامنے رکھیں تو حقائق مختلف ہیں، پوری دنیا میں اسٹیٹ بینک جتنا آزاد ہے اتنا پاکستان میں بھی نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ ترقی یافتہ ممالک ہم سے کئی گنا امیر ہیں، وہاں قانون کی بالادستی بھی ہم سے زیادہ ہے،جن ممالک میں اسٹیٹ بینک کی خودمختاری کو یقینی بنایا جاتا ہے وہاں خوشحالی بھی زیادہ ہوتی ہے،قرضوں لے کر پر زرمبادلہ کے ذخائر دکھانے کے لئے لوگوں کو مقروض کیا جاتا تھا۔
انہوں نے کہاکہ ماضی کے وزیر خزانہ کے ساتھ مل کر اس وقت کے ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے منی لانڈرنگ کیا۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں ن لیگ نے اسٹیٹ بینک میں حکومتی مداخلت کی کلاز خود تبدیل کی اور اختیار اسٹیٹ بینک کے بورڈ آف گورنرز کو دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ ماضی میں کس طرح ٹیلی فون پر ایکسچینج ریٹ بڑھانے کے احکامات دیئے جاتے تھے ۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھرمیں مہنگائی ہے، اپوزیشن یہاں سیاست کررہی ہے، اپوزیشن سے پوچھیں سٹیٹ بینک والا ہمارا قانون تبدیل کریں گے، مسلم لیگ (ن)نے آخری سال گروتھ دکھانے کے لیے اربوں ڈالرجھونکے، اگرآزاد اسٹیٹ بینک ہوتا تو 2017 میں اتنا بڑا کرائسز نہ آتا۔