، پاکستان فرنیچرکونسل کے چیف ایگزیکٹومیاں کاشف اشفاق کی میڈیا سے گفتگو
اسلام آباد ۔ 12 اپریل (اے پی پی)پاکستان فرنیچرکونسل کے چیف ایگزیکٹومیاں کاشف اشفاق نے وزیراعظم عمران خان کی اقتصادی پالیسیوں کو سراہتے ہوئے فعال اورموثر برآمدی پالیسی مرتب کرنے ضرورت پر زوردیا ہے اورکہاہے کہ برآمدات کے فروغ کیلئے پالیسی میں برآمد کنندگان کیلئے سازگار ماحول وسہولیات کی فراہمی اوربالخصوص ٹیکسٹائل اورفرنیچر کے شعبے پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔جمعہ کو یہاں ٹیکسٹائل کی چارروزہ بین الاقوامی نمائش ٹیکسپو2019ء میں مہمان اعزاز کے طوپر مختلف سٹالوں کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ خوش آئند امر ہے کہ رواں سال ٹیکسٹائل کے شعبے میں برآمدات کا حجم 15 ارب ڈالر سے تجائوز کرجائے گا جو ٹیکسٹائل کے شعبہ سے وابستہ برآمد کنندگان کیلئے مختصر مدت میں ایک بڑی کامیابی ہے۔انہوں نے مقامی اوربین الاقوامی سرمایہ کاروں کی سہولت کیلئے ملک میں ٹیکسٹائل وایپرل پارکس کی تعمیر کیلئے فوری بنیادوں پر اقدامات کی ضرورت پرزوردیا۔انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک میں ٹیکسٹائل کا شعبہ برآمدات میں سرفہرست ہے جس کی برآمدات کا سالانہ حجم 14 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔ برآمدات میں دوسرا حصہ چاول کا ہے جن کی برآمد سے 2 ارب ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوتاہے اس کے مقابلہ میں پاکستان میں فرنیچر کی برآمدات کا حجم 51 ملین ڈالر ہے۔ حکومت کی جانب سے فرنیچر ساز کمپنیوں کو تعاون کی فراہمی کی صورت میں آنے والے 5 برسوں میں فرنیچر کی برآمدات کا حجم 5 ارب ڈالر سالانہ تک پہنچایا جاسکتا ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ برآمدات کے فروغ کے لئے حکومت کو ورکروں کی پیشہ وارانہ صلاحیت میں اضافے کے لئے مختلف پروگراموں پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ برآمدات کے فروغ کے لئے ویزہ سہولیات سمیت حکومتی اقدامات قابل تعریف ہیں، ان اقدامات کے نتیجہ میں ٹیکسٹائل اور فرنیچر کی صنعتوں کو اختراعی ٹیکنالوجی کو متعارف کرانے کا موقع ملے گا جس سے برآمدات میں اضافہ ہو گا۔ میاں کاشف اشفاق نے کہاکہ روایتی فرنیچر سے وابستہ کاریگروں اور ہنر مندوں میں بہت استعداد موجود ہے۔ یہ کاریگر بین الاقوامی مارکیٹ کے مطابق فرنیچر مصنوعات تیار کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ اس شعبے پر توجہ دے کر برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ کیاجا سکتاہے جس سے ملکی جی ڈی پی کی بڑھوتری بھی ممکن بنائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ فرنیچر کی صنعت کو فروغ دینے کے لئے جامع حکمت عملی اپنائی جائے ۔ اس حکمت عملی کی بنیاد برآمد کے فروغ کو رکھا جانا ضروری ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ہنر مندوں کی استعداد کار میں بہتری کے نتیجہ میں فرنیچر سازی اور دیگر صنعتوں میں ہم عالمی مارکیٹ کے مسابقتی ماحول میں کام کرنے کے قابل ہو سکیں گے۔ ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ بیرونی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی لے رہی ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستانی کمپنیاں بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مل کر مشترکہ منصوبے شروع کریں۔