2022 میں عوام کی فلاح و بہبود کے لیے قومی اسمبلی میں ریکارڈ قانون سازی، سال 2022 میں قومی اسمبلی نے قانون سازی کے علاہ پارلیمانی سفارتکاری کے محاذ پر اہم سنگ میل عبور کیے

86
National Assembly

اسلام آباد۔31دسمبر (اے پی پی):سال 2022 میں قومی اسمبلی میں 47 سرکاری بلز اور 15 پرائیویٹ ممبر بلز منظور کیے گئے ، جن میں سے 38 بلز ایکٹ آف پارلیمنٹ بن چکے ہیں، سال 2022 کو پارلیمانی تاریخ میں یاد رکھا جائے گا کیونکہ پارلیمنٹ کی تاریخ میں پہلی بار معاشرے کے پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے خواتین، بچوں، اقلیتی برادری اور خواجہ سراں کے لیے قومی اسمبلی کے دروازے تین دن کے لیے کھولے گئے،سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی ہدایت پر ایوان کی ڈائمنڈ جوبلی منائی گئی اور اس میں ڈائمنڈ جوبلی کی مناسبت سے خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا گیا جس میں معاشرے کی تمام طبقات نے شرکت کی۔

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی کی خصوصی توجہ کے باعث بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے پہلا پارلیمانی کاکس تشکیل دیا گیا۔سال 2022 میں موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز کو اجاگر کرنے میں پارلیمانی سفارتکاری نے اہم کردار ادا کیا۔قومی اسمبلی نے موسمیاتی انصاف کا مقدمے کو اجاگر کرنے کے لیے ایشیا پیسیفک ریجن کے ممبر ممالک پر مشتمل آئی پی یو سیمینار منعقد کرایا گیا اور آئی پی یو کی جنرل اسمبلی میں موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ متاثر ہونے والے ترقی پزیر ممالک کے لیے ہنگامی فنڈ کے قیام کے لیے قرارداد پیش کی گئی جس کے بعد کوپ 27 کانفرنس میں لاس اینڈ ڈیمجز فنڈ کا قیام عمل میں لایا گیا جو قومی اسمبلی کی کامیاب پارلیمانی سفارتکاری کا عکاس ہے۔

مزید برآں، 2022 قانون سازی کے اعتبار سے ایک تاریخی اہمیت کا حامل سال رہا اس سال میں عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ریکارڈ قانون سازی کی گئی۔سال 2022 میں قومی اسمبلی کے سوشل میڈیا کو عوام اور ان کے نمائندوں کے درمیان خلا کو پر کرنے کے لیے فعال بنایا گیا۔ قومی اسمبلی کے ایوان نے سال 2022 میں قانون سازی کے شعبے میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ جنوری 2022 سے دسمبر 2022 تک قومی اسمبلی میں 47 سرکاری بلز اور 15 پرائیویٹ ممبر بلز منظور کیے گئے اور جن میں سے 38 بلز ایکٹ آف پارلیمنٹ بن چکے ہیں۔

قومی اسمبلی کی جانب سے جو نمایاں قانون سازی کی گئی ان میں الیکشن بل، رحمت العالمین اتھارٹی بل، نیشنل ہائی وے سیفٹی بل، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل بل، کرمنل لا (ترمیمی) بل، پاکستان ایکسپورٹ اینڈ امپورٹ بل، قومی احتساب (دوسرا ترمیمی) بل، پاکستان ٹوبیکو بل، اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹیز بل، کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی بل، پٹرولیم بل، غیر ملکی سرمایہ کاری اور اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات بل شامل ہیں۔سال 2022 میں مختلف امور پر ایوان میں 25 قراردادیں منظور کی گئیں۔اس کے علاوہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو اراکین کی جانب سے 3751 سوالات موصول ہوئے جن میں سے 1004 سوالات کے جوابات دیے گئے۔ سال 2022 میں کل 183 توجہ دلا نوٹس موصول ہوئے جن میں سے 71 ایوان میں پیش کیے گئے اور 43 پر بحث ہوئی۔ سال 2022 میں مجموعی طور پر 82 استحقاق کی تحریکیں موصول ہوئیں جن میں سے 45 متعلقہ کمیٹی کو بھیج دی گئیں۔

مزید برآں، 2007 کے قواعد و ضوابط کے قاعدہ 259 کے تحت 124 تحاریک موصول ہوئیں جن میں سے 32 ایوان میں پیش کی گئیں۔ اس کے علاوہ پارلیمنٹ کی پبلک اکانٹس کمیٹی، قائمہ کمیٹیاں اور پارلیمانی کمیٹیوں نے عوامی فلاح و بہبود کے لیے کی جانے والی قانون سازی میں ایوان کی معاونت کرنے سمیت حکومتی احتساب اور پارلیمانی نگرانی میں فعال کردار ادا کیا۔ سال 2022 پاکستان کی پارلیمانی تاریخ کا اس اعتبار سے بھی اہم سال رہا ہے کہ اس سال میں پارلیمان نے قانون سازی کے علاہ کئی دیگر اہم سنگ میل عبور کیے ہیں جن میں ڈائمنڈ جوبلی کی تقریبات کے موقع پر پہلی بار پارلیمنٹ کے دروازے عوام کے لیے کھولے گئے جس میں خواتین، بچوں اور اقلیتوں، سابق اور موجودہ اراکین پارلیمنٹ نے شرکت کی۔

ڈائمنڈ جوبلی کی تقریبات میں سماج کے انتہائی پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے عوام کو مدعو کیا گیا اور انہیں ارکان پارلیمنٹ کے لیے مخصوص نشستوں پر بٹھایا گیا۔ ان ڈائمنڈ جوبلی تقریبات کو عوام میں بھرپور پذیرائی حاصل ہوئی اور پارلیمنٹ میں کی گئی ایک بچے کی تقریر کو ٹوئٹر پر 60 لاکھ افراد نے دیکھا اور پہلی بار پارلیمنٹ کا ٹوئٹر اکانٹ ٹاپ ٹرینڈ رہا۔ آئی پی یو کے ایشیا پیسفک ریجن کے ایس ڈی جیز کے رکن ممالک کا دو روزہ سیمینار بھی 13 اور 14 ستمبر 2022 کو قومی اسمبلی کی میزبانی میں پارلیمنٹ ہاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ سیمینار میں رکن ممالک کے مندوبین کو پاکستان میں سیلاب کی بدترین تباہی کاریوں سے آگاہ کیا گیا۔

آئی پی یو ایشیا پیسیفک خطے کے ممالک سے روانڈا میں آئی پی یو جنرل اسمبلی میں ہنگامی قرارداد پیش کرنے کو کہا گیا۔ اسپیکرقومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی کوششوں سے روانڈا میں منعقدہ آئی پی یو کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ممالک کے لیے فنڈ قائم کرنے کی قرارداد پیش کی گئی۔عوام اور پارلیمنٹ کے نمائندوں کے درمیان خلا کو پر کرنے کے لیے قومی اسمبلی کے سوشل میڈیا نے فعال کردار ادا کیا اور اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ پارلیمان میں ہونے والی عوامی نمائندوں کی سرگرمیوں کو فوری طور پر قابل رسائی بنایا جائے، جس سے معاشرے میں عوامی نمائندوں سے متعلق جعلی خبروں کے کلچر کے رجحان کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

C