2022 کا سیلاب ،عالمی برادری سےپاکستان کو رواں مالی سال کے دوران 75کروڑ93 لاکھ60 ہزار ڈالر ملیں گے

129
Planning Commission
Planning Commission

اسلام آباد۔10ستمبر (اے پی پی):عالمی برادری سےپاکستان کو 2022 کے سیلاب سے ہونے والےنقصانات کی مد میں رواں مالی سال کے دوران 75کروڑ93 لاکھ60 ہزار ڈالر ملیں گے۔ پلاننگ کمیشن کی طرف سے جاری کر دہ اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے دوران ورلڈ بینک سے رواں مالی سال کے دوران 287 ملین ڈالر ، ایشین ڈویلپمنٹ بینک سے 249.18 ملین ڈالر، اے آئی آئی بی اینڈ چائنہ سے 6.26 ملین ڈالر، آئی ایس ڈی بی سے 111.07 ملین ڈالر، پیرس کلب سے 73.78 ملین ڈالر، یو ایس اے /یو ایس ایڈ سے 32 ملین ڈالر ملیں گے۔

پلاننگ کمیشن کے مطابق 2022کے سیلاب کے نتیجے میں پاکستان کو مجموعی طور پر 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ بحالی کا تخمینہ 16.2 ارب ڈالر تھا جبکہ اس حوالے سے عالمی برادری کی جانب سے "کیے جانے والے وعدوں” کی مالیت 10.9 ارب ڈالر ہے، یوں اب بھی 17.1 ارب کی کمی کا سامنا ہے۔ پوسٹ ڈیزاسٹر نیڈز اسسمنٹ (پی ڈی این اے) نے تخمینہ لگایا ہے کہ مجموعی نقصانات 14.9 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئے ہیں جبکہ معاشی نقصانات 15.2 بلین ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔ تخمینے میں غذائی عدم تحفظ میں بھی نمایاں اضافے کی پیش گوئی کی گئی ہے اور متاثرہ افراد کی تعداد 70 لاکھ سے بڑھ کر 14.6 ملین ہونے کا امکان ہے۔

مزید برآں ، 2 ملین سے زیادہ ہاؤسنگ یونٹس کو نقصان پہنچا ، جن میں سے 780،000 مکمل طور پر تباہ ہوگئے اور 1.2 ملین سے زیادہ کو جزوی نقصان پہنچا۔2022 کے سیلاب کےحوالے سے وزارت منصوبہ بندی نے حکومت پاکستان کی اسٹریٹجک پالیسی تیار کی ، جسے پائیدار تعمیر، متاثرہ افراد اور علاقوں کی بحالی اور تعمیر نو فریم ورک (4 آر ایف) کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ فریم ورک ملک میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی، املاک، انفراسٹرکچر ،سڑکوں اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو کوششوں کی رہنمائی کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔