اسلام آباد۔25ستمبر (اے پی پی):ایشیائی ترقیاتی بینک نے مالی سال 2025 کے دوران ملک کی مجموعی قومی پیداوارمیں 2.8فیصد کی نموکی پیشنگوئی کرتے ہوئے کہاہے کہ مالی سال 2024 کے دوران پاکستان کی معیشت میں بحال ہوئی ہے جس کی بڑی وجہ زرعی آمدنی میں اضافہ اور بیرون ملک سے آنے والی ترسیلاتِ زر میں بہتری آنا ہے۔یہ بات ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے بدھ کو ایشیئن ڈویلپمنٹ اپ ڈیٹ کے نام سے جاری کردہ رپورٹ میں کہی گئی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق مالی سال 2024 (جو 30 جون 2024 کو ختم ہوا) میں پاکستان کی مجموعی ملکی پیداوا میں 2.4 فیصد کی شرح سے نموہوئی ہے۔
رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ مالی سال 2025 میں پاکستان کی جی ڈی پی مزید 2.8 فیصد تک بڑھنے کا امکان ہے جبکہ مہنگائی کی شرح میں کمی کا بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ معاشی چیلنجوں کے درمیان پاکستان کیلئے معاشی اصلاحات کے پروگرام پر عمل پیرا رہنے ،کلی معیشت کے استحکام کو مضبوط کرنے اور ترقی کی مسلسل بحالی کے لیے انتہائی اہم ہوگا۔ پاکستان میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ینگ یی نے بتایا کہ پاکستان کی معاشی ترقی کے امکانات اس بات پر منحصر ہیں کہ ملک میں اقتصادی اصلاحات کو کس حد تک مستقل مزاجی کے ساتھ نافذ کیا جاتا ہے تاکہ معیشت کو مستحکم کیا جا سکے اور مالی و بیرونی ذخائر میں اضافہ کیا جاسکے ۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کو عوامی مالیات کو مستحکم کرنے، سماجی اخراجات اور تحفظ میں اضافے، ریاستی ملکیتی اداروں کے مالی خطرات کو کم کرنے، اور نجی شعبے کی قیادت میں ترقی کے فروغ کے لیے کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ مالی سال 2025 میں معاشی ایڈجسٹمنٹ پروگرام کا نفاذ معاشی سرگرمیوں میں مزید بہتری کا باعث بنے گا کیونکہ اس سے معیشت کو زیادہ مستحکم میکرو اکنامک ماحول فراہم ہوسکے گا تاہم نجی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے بہتر معاشی حالات کی ضرورت ہوگی، جن میں غیر ملکی زرِمبادلہ تک آسان رسائی شامل ہے، جس سے مینوفیکچرنگ اور خدمات کے شعبے کو بھی فائدہ پہنچے گا۔
رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ مالی سال 2024 میں مہنگائی کی اوسط شرح میں کمی آئی ہے اور جاری مالی سال کے دوران بھی اس میں مزید کمی آنے کا امکان ہے۔ مالی سال 2024 کی پہلی ششماہی میں مہنگائی کی شرح زیادہ رہی لیکن بعد میں خاص طور پر چوتھی سہ ماہی میں اس میں کمی آئی۔ یہ کمی زیادہ تر غذائی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ہوئی، جس کی بنیادی وجہ زرعی پیداوار میں اضافہ تھا۔ مالی سال 2025 میں مہنگائی کی شرح مزید کم ہونے کاامکان ہے جس کی بڑی وجہ مناسب مالیاتی پالیسی، شرح مبادلہ میں استحکام، اور عالمی غذائی قیمتوں کی مستحکم پیشگوئی بتائی جا رہی ہے۔