اسلام آباد۔18جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر صحت قادر پٹیل نے کہا ہے کہ 2030ء تک پاکستان کی آبادی 285 ملین تک جا سکتی ہے، فیملی پلاننگ، پولیو یا کووڈ کوئی بھی مسئلہ ہو سب میں دین کی طرف سے آگاہی ملتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی یوم آبادی کے حوالہ سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ خاندانی منصوبہ بندی کو اس زاویے سے نہ دیکھا جائے کہ اس کا مطلب بچے نہ پیدا کرنا ہے ، ایسا ہر گز نہیں ہے، خاندانی منصوبہ بندی کا مطلب ماں اور بچے کی صحت، بچے کی تعلیم و تربیت، ملک کی آبادی پر کنٹرول ہے، جب ماں اپنے بچے کو دو سال تک دودھ پلاتی ہے تو بچوں کی پیدائش میں وقفہ ہو جاتا ہے اور ماں کا دودھ بچے کے لئے بہترین اور مکمل غذا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ ایک ملک کا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں آج کے دن شہید قائد بے نظیر کو یاد کروں گا، انہوں نے اپنا وژن پیش کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہر ماں پڑھی لکھی ہو گی تو ہر بچہ پڑھا لکھا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ2030 ء تک پاکستان کی آبادی 285 ملین تک جا سکتی ہے، یہ ایک الارمنگ صورتحال ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیملی پلاننگ، پولیو یا کووڈ کوئی بھی مسئلہ ہو سب میں دین کی طرف سے آگاہی ملتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک بچے کو معذوری سے بچانے کے لئے ورکر جاتا ہے اسے قتل کر دیا جاتا ہے، جب کورونا آیا بہت سے لوگ ویکسین لگوانے سے ہچکچا رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں چیزوں کے حوالے سے آگاہی کی ضرورت ہے، قانون پر عملدرآمد کے لئے ذہن سازی کی ضرورت ہے، دعا ہے کہ آبادی میں توازن کے حوالے سے آگاہی کے مقصد کو حاصل کر سکیں، بچوں کی پیدائش میں وقفہ سے ماں باپ کو موقع ملتا ہے کہ وہ بچوں کی بہتر تعلیم وتربیت کر سکیں اور والدین کی توجہ ہی اصل خاندانی منصوبہ بندی کا مقصد ہے،
اگر جس کے 7 بچے ہیں تو ان معاشی حالات میں سب نظر انداز ہوں گے، بچوں کو بہترین زندگی کی سہو لیات فراہم کرنا مشکل ہو گا اور جن کے بچے دو ہوں گے اور بچوں کی پیدائش میں وقفہ ہو گا، ان بچوں کی تربیت اچھے طریقہ سے کی جا سکتی ہے،
ہم ذرائع ابلاغ کے ذریعے یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ بچوں میں وقفہ ماں اور بچے کی صحت کے لئے ضروری ہے۔ سیمینار سے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔