کراچی۔ 17 اپریل (اے پی پی):حکومت سندھ، قومی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے، 21 اپریل سے 27 اپریل 2025 تک صوبہ بھر میں انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوگا، جس کا مقصد پانچ سال سے کم عمر کے 10.6 ملین (ایک کروڑ چھ لاکھ) سے زائد بچوں کو پولیو وائرس سے تحفظ فراہم کرنا ہے۔ صرف کراچی میں اس مہم کے دوران 27 لاکھ 60 ہزار سے زائد بچوں کو ہدف بنایا جائے گا۔
پولیو پروگرام کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ہر بچے تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے تقریباً 69,724 تربیت یافتہ پولیو ورکرز گھر گھر جا کر، اسکولوں، شاپنگ مالز اور ٹرانزٹ پوائنٹس پر بچوں کو قطرے پلائیں گے، جن میں سے 20,000 سے زائد ورکرز کراچی میں تعینات ہوں گے۔ مہم کے دوران پولیو ورکرز اور ٹیموں کی حفاظت کے لیے ایک جامع سیکیورٹی پلان مرتب کیا گیا ہے جس کے تحت 24,552 سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، جن میں سے 5,669 اہلکار کراچی میں موجود ہوں گے۔
یہ مہم ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب ماحولیاتی نگرانی کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ کراچی سمیت کئی بڑے شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی اب بھی برقرار ہے۔ 2025 میں اب تک پاکستان میں 6 پولیو کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، جن میں سے 4 سندھ سے ہیں۔ اگرچہ گزشتہ سال کے مقابلے میں کیسز کی تعداد کم ہے، لیکن ماحولیاتی نمونوں میں وائرس کی مسلسل موجودگی یہ واضح کرتی ہے کہ ہمیں بدستور چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔ پولیو ایک معذور کر دینے والی بیماری ہے جس کا کوئی علاج نہیں۔
بچوں کو اس بیماری سے بچانے کا واحد طریقہ ویکسی نیشن ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کی روٹین امیونائزیشن مکمل کریں جو انہیں 12 بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتی ہے، اور اس کے ساتھ ساتھ پولیو مہمات میں اضافی او پی وی (پولیو کے قطرے) بھی پلوائیں تاکہ ان کی قوت مدافعت مزید مضبوط ہو — خاص طور پر جب کہ پاکستان اور افغانستان دنیا کے دو ممالک ہیں جہاں پولیو اب بھی موجود ہے۔
اگر آپ کے بچے نے حال ہی میں کسی نجی ڈاکٹر یا ماہر اطفال سے ویکسین لگوائی ہے تو بھی مہم کے دوران پولیو ٹیموں سے دوبارہ ویکسینیشن کرانا بالکل محفوظ اور ضروری ہے۔پولیو ویکسین کے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے کولڈ چین مینجمنٹ کا انتہائی خیال رکھا جاتا ہے — سرکاری کولڈ اسٹوریج گوداموں سے لے کر بچوں کو قطرے پلانے کے لمحے تک ویکسین کو محفوظ درجہ حرارت میں رکھا جاتا ہے تاکہ اس کی تاثیر، معیار اور حفاظت یقینی بنائی جا سکے۔ایمرجنسی آپریشنز سینٹر (ای او سی) سندھ کے صوبائی کوآرڈینیٹر ارشاد علی سوڈھر نے کہا ہے کہ پولیو سے بچاؤ کے ہر قطرے کی اہمیت ہے جو بچوں کو معذوری سے بچانے کے لیے ضروری ہے۔
والدین سے اپیل ہے کہ وہ پولیو ٹیموں سے مکمل تعاون کریں اور ہر بار اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلوائیں۔ایمرجنسی آپریشنز سینٹر سندھ نے ڈسٹرکٹ انتظامیہ، مذہبی رہنماؤں، طبی تنظیموں اور میڈیا کے ساتھ مل کر پولیو سے بچاؤ کی اہمیت اجاگر کرنے اور غلط فہمیوں کا سدباب کرنے کے لیے بھرپور مہم چلائی ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=583372