22.4 C
Islamabad
پیر, ستمبر 1, 2025
ہومقومی خبریں26 جون سے اب تک سیلاب سے 788 افراد جاں بحق، 1,018...

26 جون سے اب تک سیلاب سے 788 افراد جاں بحق، 1,018 زخمی، 6,630 مکانات تباہ، 5,548 مویشی ہلاک ہو ئے ،این ڈی ایم اے

- Advertisement -

اسلام آباد۔24اگست (اے پی پی):نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق 26 جون سے اب تک پاکستان بھر میں موسلادھار بارشوں اور اچانک آنے والے سیلابوں کے باعث 788 افراد جاں بحق، 1,018 زخمی، 6,630 مکانات کو نقصان پہنچا جبکہ 5,548 مویشی ہلاک ہو چکے ہیں۔اتھارٹی کے مطابق شدید موسم اور مزید خطرات کے پیشِ نظر امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔سیلاب اور بارش سے متعلق مختلف واقعات میں جاں بحق ہونے والوں میں 200 بچے، 471 مرد اور 117 خواتین شامل ہیں۔پنجاب میں کم از کم 165 افراد ہلاک ہوئے جن میں 71 بچے، 63 مرد اور 31 خواتین شامل ہیں۔ خیبرپختونخوا میں 469 اموات ہوئیں جن میں 81 بچے، 329 مرد اور 59 خواتین شامل ہیں۔سندھ میں 51 اموات ریکارڈ کی گئیں جن میں 16 بچے، 29 مرد اور 6 خواتین شامل ہیں۔ بلوچستان میں 24 اموات ہوئیں جن میں 14 بچے، 6 مرد اور 4 خواتین شامل ہیں۔ گلگت بلتستان میں 45 افراد جاں بحق ہوئے جن میں 8 بچے، 29 مرد اور 8 خواتین شامل ہیں۔

آزاد جموں و کشمیر میں سیلاب کی وجہ سے 23 اموات ریکارڈ کی گئیں جن میں 5 بچے، 10 مرد اور 8 خواتین شامل ہیں۔ اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری میں 8 افراد جان کی بازی ہار گئے جن میں 4 بچے، 3 مرد اور 1 خاتون شامل ہیں۔ملک بھر میں سیلاب سے متعلقہ واقعات میں مجموعی طور پر 1018 افراد زخمی ہوئے جن میں 279 بچے، 493 مرد اور 246 خواتین شامل ہیں۔ پنجاب میں سب سے زیادہ 584 زخمی ہوئے جن میں 175 بچے، 277 مرد اور 182 خواتین شامل ہیں۔خیبرپختونخوا میں 285 افراد زخمی ہوئے جن میں 58 بچے، 184 مرد اور 43 خواتین شامل ہیں۔سندھ میں 71 زخمی ہوئے جن میں 35 بچے، 24 مرد اور 12 خواتین شامل ہیں۔ بلوچستان میں پانچ زخمیوں کی اطلاع ہے، جن میں دو بچے، دو مرد اور ایک خاتون متاثر ہوئی ہے۔ گلگت بلتستان میں 42 افراد زخمی ہوئے جن میں تین بچے، 38 مرد اور ایک خاتون شامل ہیں۔

- Advertisement -

آزاد جموں و کشمیر میں 28 زخمی ہوئے جن میں چار بچے، 18 مرد اور چھ خواتین شامل ہیں۔ اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری میں تین افراد زخمی ہوئے جن میں دو بچے اور ایک خاتون شامل ہیں، کوئی مرد زخمی نہیں ہوا۔این ڈی ایم اے کے جاری کردہ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق، مربوط ردعمل کے تحت ملک بھر میں کیے گئے 512 آپریشنز میں کل 25,644 افراد کو بچایا گیا ہے۔خیبرپختونخوا میں ریسکیو کی سب سے زیادہ تعداد ریکارڈ کی گئی211 آپریشنز میں 14,317 افراد کو نکالا گیا۔ پنجاب میں 245 آپریشنز میں 9,211 ریسکیو کیے گئے۔آزاد جموں و کشمیر میں 18 آپریشنز میں 940 افراد کو بچایا گیاجب کہ گلگت بلتستان میں 25 آپریشنز میں 1027 افراد کو نکالا گیا۔

سندھ نے پانچ آپریشنز میں 95، بلوچستان نے چار میں 19 اور اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری نے چار آپریشنز میں 35 ریسکیو کی اطلاع دی۔این ڈی ایم اے نے پاکستان آرمی اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر سیلاب سے متاثرہ کمیونٹیز میں 83,649 سے زیادہ امدادی اشیاء تقسیم کی ہیں۔کلیدی سامان میں خیمے، کمبل، حفظان صحت کی کٹس، راشن کے تھیلے، فوڈ پیک، اور پینے کا پانی شامل ہیں۔ بحالی کی کوششوں میں مدد کے لیے اضافی مدد جیسے سولر پینلز، ڈی واٹرنگ پمپس، اور جنریٹرز — فراہم کیے گئے ہیں۔بڑے پیمانے پر سیلاب نے ملک بھر میں بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا ہے جس سے کم از کم 6,630 گھر متاثر ہوئے ہیں جن میں سے 1,562 مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں، جبکہ 5,068 کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔

اس آفت کی وجہ سے 5,548 مویشیوں کا بھی نقصان ہوا ہے جس سے کمزور کمیونٹیز پر اثرات مرتب ہوئے ہیں۔فوری انسانی امداد کو یقینی بنانے کے لیے، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک بھر میں 564 ریلیف اور میڈیکل کیمپ قائم کیے ہیں۔ ان میں سے 45 میڈیکل کیمپوں نے 3,227 افراد کو علاج فراہم کیا ہے، جبکہ 519 ریلیف کیمپوں نے 29,311 لوگوں کو پناہ اور ضروری خدمات فراہم کی ہیں۔

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں