صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا ا و آئی سی وزراء خارجہ کونسل کے 17ویں غیر معمولی اجلاس کے موقع پر پیغام

217
صدر عارف علوی کی نیپال کے نومنتخب صدر رام چندرا پائودل کو دلی مبارکباد

اسلام آباد۔19دسمبر (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ وزراء خارجہ اور دیگر معزز مہمانوں کی پاکستان آمد کا بھرپور خیرمقدم کرتے ہیں، اسلام آبادجیسے خوبصورت شہر میں معزز مہمانان گرامی کی گرمجوشی کے جذبے کے ساتھ مہمان نوازی ہمارے لئے بڑے اعزاز کی بات ہے، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رکن ممالک کے وزراء خارجہ اور اعلیٰ حکام کا تہہ دل سے مشکور ہیں جنہوں نے 19 دسمبر 2021ء کو اسلام آباد میں ہونے والے وزراء خارجہ کی کونسل کے17ویں غیرمعمولی اجلاس میں شرکت کی درخواست کا مثبت جواب دیا، معزز مہمانان گرامی کی یہاں موجودگی افغانستان کے عوام کے ساتھ مسلم امہ کی یکجہتی کا بہترین اظہار ہے۔

پاکستان کی میزبانی میں او آئی سی وزراء خارجہ کونسل کے 17ویں غیر معمولی اجلاس کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ یہ دیکھ کرانتہائی مسرت ہو رہی ہے کہ او آئی سی ممالک افغانستان میں بسنے والے بھائیوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے آج ایک فورم پر اکٹھے ہوئے ہیں،

بلاشبہ اس وقت افغان بھائیوں کو بنیادی ضروریات پورا کرنے کے لئے شدید چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم نہ صرف افغان عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہونے کے پختہ عزم کا عملی مظاہرہ کرے گی بلکہ مشکل کی اس گھڑی میں ان کی مدد کے لئے سنجیدگی کے ساتھ ٹھوس اقدامات بھی اٹھائے گی،

افغان عوام درپیش مشکلات میں خود کو تنہا نہ سمجھیں، ہم سب کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے انہیں بھرپور امداد فراہم کرنے کے لئے عملی اقدامات اٹھانے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کا پڑوسی اور برادر ملک ہونے کے ناطے پاکستان نے ہمیشہ افغانستان اور اس کے عوام کو ہر ممکن معاونت فراہم کی ہے، 1981ء میں جب پاکستان نے افغانستان کے مسئلہ پر او آئی سی وزراء خارجہ کونسل کے پہلے غیر معمولی اجلاس کی میزبانی کی تھی،

ہم آج بھی اسی جذبے کے تحت او آئی سی کے پلیٹ فارم سے افغان عوام کی مدد کے لئے کمر بستہ ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ ہمیں پختہ یقین ہے کہ او آئی سی کے رکن ممالک اور عالمی برادری کے تعاون اور حمایت سے ہم ایک بار پھر اپنے مشترکہ مقاصد کو آگے بڑھانے میں ضرور کامیاب ہوں گے۔