صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے گورنر پنجاب کو ہٹانے کی وزیر اعظم کی ایڈوائس سختی سے مسترد کردی

خوشی ہے کہ دنیا بھر میں معلومات تک رسائی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے ،صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا

اسلام آباد۔9مئی (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے گورنر پنجاب کو ہٹانے کی وزیراعظم کی ایڈوائس سختی سے مسترد کرتے ہوئے وزیر اعظم کو آگاہ کیا ہے کہ گورنر پنجاب کو صدر پاکستان کی منظوری کے بغیر نہیں ہٹایا جاسکتا۔

پیر کو ایوان صدر کے پریس ونگ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق صدر مملکت نے کہاکہ آئین کے آرٹیکل 101 کی شق 3 کے مطابق گورنر صدر مملکت کی رضا مندی تک عہدے پر قائم رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ گورنر پر نہ تو بدانتظامی کا کوئی الزام ہے اور نہ ہی انہیں کسی عدالت کی طرف سے سزا ہوئی ہے۔

صدر مملکت نے کہاکہ موجودہ گورنر پنجاب نے آئین کے خلاف کوئی کام نہیں کیا، اس لئے انہیں ہٹایا نہیں جاسکتا، ریاست کے سربراہ کی حیثیت سے صدر مملکت کا فرض ہے کہ وہ آئین کے آرٹیکل 41 کے مطابق پاکستان کے اتحاد کی نمائندگی کرے۔

گورنر پنجاب کے آئینی کردار کو اجاگر کرتے ہونے صدر مملکت نے کہا کہ گورنر پنجاب نے پنجاب اسمبلی میں پیش آنے والے ناخوشگوار واقعات، وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان احمد خان بزدار کے استعفیٰ کے درست ہونے اور وفاداریوں کی تبدیلی کے حوالے سے رپورٹ ارسال کی تھی۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ گورنر کو ہٹانا غیر منصفانہ اور انصاف کے اصولوں کے خلاف ہوگا، ضروری ہے کہ موجودہ گورنر ایک صحت مند اور صاف جمہوری نظام کی حوصلہ افزائی اور فروغ کے لئے عہدے پر قائم رہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 63 اے ممبران اسمبلی کو خریدنے جیسی سرگرمیوں کی حوصلہ شکنی کرتا ہے، اس مشکل وقت میں دستور پاکستان کے اُصولوں پر قائم رہنے کے لئے پرعزم ہوں۔ صدر مملکت نے کہاکہ گورنر پنجاب کو ہٹانے کے وزیر اعظم کی ایڈوائس کومسترد کرتا ہوں۔