اسلام آباد۔28اپریل (اے پی پی):نیشنل پولیس اکیڈمی اسلام آباد کی اپ گریڈیشن کا منصوبہ 31 سال بعد باضابطہ طور پر شروع کر دیا گیا۔ منصوبے کے تحت نئے کلاس رومز اور زیر تربیت افسران کے لیے رہائشی بلاکس کی تعمیر نو کا کام تیزی سے جاری ہے۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے نیشنل پولیس اکیڈمی کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے جاری تعمیراتی سرگرمیوں کا معائنہ کیا اور نئے کلاس رومز و رہائشی بلاکس کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ اپ گریڈیشن منصوبہ اعلیٰ معیار کے ساتھ چھ ماہ کے اندر مکمل کیا جائے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے اکیڈمی کی ترقی کے لیے نیشنل پولیس فاؤنڈیشن کی جانب سے 25 کروڑ روپے کا چیک کمانڈنٹ نیشنل پولیس اکیڈمی کو پیش کیا۔ بعد ازاں نیشنل پولیس اکیڈمی کی تنظیم نو کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت بھی کی گئی، جس میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری، سیکرٹری داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے، چیئرمین سی ڈی اے، آئی جی اسلام آباد اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں نیشنل پولیس اکیڈمی کی جدید خطوط پر اپ گریڈیشن کے منصوبے پر پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ کمانڈنٹ نیشنل پولیس اکیڈمی محمد ادریس احمد نے ماسٹر پلان پر بریفنگ دی اور بتایا کہ وزیر داخلہ کی ہدایت کے مطابق مرحلہ وار عملدرآمد کا آغاز ہو چکا ہے۔
اس سلسلے میں چاروں صوبوں سے بہترین پولیس افسران کو بطور کورس کمانڈنٹ اور اسسٹنٹ کورس کمانڈنٹ تعینات کیا جا رہا ہے۔محسن نقوی نے کہا کہ نیشنل پولیس یونیورسٹی کا قیام ہماری اصل منزل ہے اور نیشنل پولیس اکیڈمی کی تنظیم نو حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد این پی اے کو ایک ایسا بین الاقوامی معیار کا ادارہ بنانا ہے جہاں نہ صرف ملکی بلکہ بیرون ملک سے بھی افسران تربیت کے لیے آئیں۔ انہوں نے زیر تربیت افسران کے لیے ماسٹر ڈگری پروگرام کے اجراء کے لیے ضروری اقدامات جلد مکمل کرنے کی بھی ہدایت دی۔
وزیر مملکت طلال چوہدری نے کہا کہ جدید دور کے تقاضوں کے مطابق آئی ٹی اور سائبر کرائم جیسے شعبوں کو تربیتی پروگراموں کا لازمی حصہ بنایا جائے گا تاکہ پولیس افسران بدلتے ہوئے حالات کے مطابق خود کو مؤثر انداز میں تیار کر سکیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=588709