پاکستان نے کمرشل بینکوں اور یورو بانڈز کے قرضہ دینے والے اداروں سے کوئی ریلیف مانگا ہے اور نہ ہی ہمارا کوئی ایسا ارادہ ہے،وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نوازشریف اور وزیراعظم محمد شہبازشریف سے ملاقات کے دوران زبانی استعفیٰ دیا ،پاکستان پہنچنے پر باضابط پیش کر دوں گا، مفتاح اسماعیل

اسلام آباد۔23ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات مفتاح اسماعیل نے کہاہے کہ پاکستان نےکمرشل بینکوں اور یورو بانڈز کے قرضہ دینے والے اداروں سے کوئی ریلیف مانگا ہے اور نہ ہی ہمارا کوئی ایسا ارادہ ہے۔

جمعہ کو اپنے ٹویٹس میں وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہاکہ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والی تباہی کے تناظر میں پاکستان پیرس کلب کے قرضہ دینے والے دوطرفہ شراکت داروں سے ریلیف لینا چاہتاہے،ہم نے کمرشل بینکوں اور یورو بانڈز کے قرضہ دینے والے اداروں سے کوئی ریلیف مانگا ہے اور نہ ہی ہمارا کوئی ایسا ارادہ ہے۔

وزیرخزانہ نے کہاکہ پاکستان دسمبرمیں ایک ارب ڈالرمالیت کے بانڈز جاری کررہاہے جس کی مکمل ادائیگی بروقت ہوگی،پاکستان اپنے ذمہ واجب الادا قرضے اداکررہا ہے اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

پاکستان کے ذمہ یوروبانڈز کے تحت 8ارب ڈالرواجب الادا ہے جس کی ادائیگی کی مدت 2051 تک ہےجو بھاری بوجھ نہیں۔وزیرخزانہ نے کہاکہ پاکستان کے ذمہ واجب الادا قرضے زیادہ تر دوست ممالک کے ہیں اور ان ممالک نے اس قرضہ کو ری رول کرنے کاکہاہے۔