مستحقین کے بچوں کو فنی تعلیم اور پیشہ وارانہ تربیت سے آراستہ کرنا ان کی معاشی خود مختاری، غربت کے خاتمے اور معاشرے میں سماجی تبدیلی کے لیے ناگزیر ہے، چیئرمین بی آئی ایس پی امجد ثاقب

57

پشاور۔ 04 اکتوبر (اے پی پی):چیئرمین بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ڈاکٹر محمد امجد ثاقب نے کہا ہے کہ مستحقین کے بچوں کو فنی تعلیم اور پیشہ وارانہ تربیت سے آراستہ کرنا ان کی معاشی خود مختاری، غربت کے خاتمے اور معاشرے میں سماجی تبدیلی کے لیے ناگزیر ہے،بی آئی ایس پی کے تمام اقدامات کا مقصد پسماندہ لوگوں کو انتہائی ضروری مالی مدد فراہم کرنا ہے اور انہیں اپنے بچوں کی پرورش کے علاوہ سماجی و اقتصادی اور تعلیمی ترقی کے لیے ضروری وسائل اور مواقع تک آسان رسائی فراہم کرنا ہے، کفالت، تعلیم وظائف اور دیگر پروگرام حکومت کی جانب سے غربت کے خاتمے اور پسماندہ افراد کی عزت نفس کو یقینی بنانے کے لیے شروع کیے گئے تھے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں رسالپور اور نوشہرہ میں بی آئی ایس پی مراکز کے دورے کے موقع پر مستحقین اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

ڈائریکٹر جنرل بی آئی ایس پی کے پی زہرہ اسلم اور دیگر سینئر حکام نے انہیں مختلف اقدامات، رجسٹریشن کے عمل، ادارہ جاتی اصلاحات اور ادائیگی کے طریقہ کار بارے بتایا۔چیئرمین ڈاکٹر امجد ثاقب نے کہا کہ کے پی کے تمام اضلاع میں جاری پروگرام سے ضلع نوشہرہ کے 64,000 خاندانوں سمیت 93 لاکھ سے زائد خاندان مستفید ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تعلیم وظیفہ پروگرام استفادہ کنندگان کے بچوں کو مالی رکاوٹوں کے بغیر معیاری تعلیم حاصل کرنے اور ملک کی ترقی کے عمل میں اپنا حصہ ڈالنے میں مدد کرنے کے لیے شروع کیا گیا ایک اہم اقدام ہے۔انہوں نے بی آئی ایس پی حکام کو ہدایت کی کہ مستفید ہونے والوں میں سے ایف اے/ایف ایس سی کے طلباء کو انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر ٹیکنالوجیز کے آن لائن تربیتی کورسز کے لیے منتخب کیا جائے تاکہ وہ دوسروں کو روزگار فراہم کرنے کے علاوہ مالی محاذ پر اپنے خاندانوں کے لیے اپنا حصہ ڈال سکیں۔

ڈاکٹر امجد ثاقب نے بی آئی ایس پی نوشہرہ کے حکام کو ہدایت کی کہ وہ ایف اے/ایف ایس سی کے 10 ہونہار طلباء کی آن لائن آئی ٹی اور دیگر پیشہ ورانہ کورسز کے لیے فہرست تیار کریں اور تیزی سے عمل درآمد کے لیے اسے بی آئی ایس پی ہیڈ کوارٹر میں جمع کرائیں ۔انہوں نے کہا کہ معاشرہ ترقی اور خوشحالی کی شاہراہ پر اسی وقت گامزن ہو سکتا ہے جب عوام اور ریاست پسماندہ لوگوں کی سماجی و اقتصادی اور انہیں تعلیمی لحاظ سے بااختیار بنانے کے لیے مل کر کام کریں اور انہیں معاشرے کے ترقی یافتہ طبقے کے برابر لایا جائے۔انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی غریب خاندانوں کا مستند تصدیق شدہ ڈیٹا لے کر گیا اور مخیر حضرات پر زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور ان کی معاشی بہتری کے لیے دل کھول کر اپنا حصہ ڈالیں۔

رقوم کی ادائیگی میں زیادہ سے زیادہ سہولیات اور شفافیت کو یقینی بنانے ،پودے لگانے کی اہمیت، ٹیکنالوجی، صفائی اور معاشرے میں سماجی تبدیلی کے لیے ضروری دیگر سماجی و اقتصادی مسائل کے حل کے ساتھ ساتھ انہوں نے عملے کو ہدایت کی کہ وہ مستحقین کی تعلیم پر توجہ دیں ۔ڈاکٹر امجد ثاقب نے اس بات کا اعادہ کیا کہ شفافیت بی آئی ایس پی کی پہچان ہے انہوں نے کسی بھی عملے یا ایجنٹ کے خلاف سخت کارروائی کی تنبیہ کی جو بدعنوان طریقوں یا ادائیگی کے طریقہ کار میں بے ضابطگی کا مرتکب پایا گیا۔انہوں نے مستحقین اور سول سوسائٹی سے کہا کہ وہ ادائیگی میں کٹوتی یا کسی مالی بے ضابطگی کی صورت میں بی آئی ایس پی حکام کو مطلع کریں تاکہ سخت کارروائی کی جاسکے۔

ڈائریکٹر جنرل بی آئی ایس پی کے پی، زہرہ اسلم نے کہا کہ ہر تین ماہ بعد ہر مستحق کو 9000 روپے ٹرانسپرنٹ میکنزم کے ذریعے فراہم کیے جا رہے ہیں اس کے علاوہ BISP کے نشونما کے تحت ہر خاندان کو دو سال سے کم عمر کے بچے کی پرورش کے لیے 2000 روپے فراہم کیے جا رہے ہیں۔قبل ازیں، بی آئی ایس پی کے چیئرمین نے رجسٹریشن، ادائیگی سمیت ان مراکز کے مختلف حصوں کا دورہ کیا اور مستحقین سے ملاقات کے علاوہ ان کے مسائل بھی دریافت کئے۔انہوں نے ضلع نوشہرہ میں بی آئی ایس پی مراکز میں خدمات کی فراہمی پر اطمینان کا اظہار کیا اور عملے کو ہدایت کی کہ وہ تمام پسماندہ افراد کے وقار اور عزت نفس کو یقینی بنائیں۔