اسلام آباد۔6دسمبر (اے پی پی):معروف قوال، شاعر اور موسیقار عزیز میاںکی 23 ویں برسی گذشتہ روز (بدھ) کو منائی گئی۔ اس موقع پر زندگی کے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے ان کی ناقابل فراموش خدمات پر زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔
عزیز میاں 17اپریل 1942ء کو دہلی میں پیدا ہوئے، اصل نام عبدالعزیز تھا اور میاں ان کا تکیہ کلام تھا، جو وہ اکثر اپنی قوالیوں میں بھی استعمال کرتے تھے، جو بعد میں ان کے نام کا حصہ بن گیا۔تقسیم ہند کے بعد وہ وہ اپنے خاندان کے ہمراہ ہجرت کر کے پاکستان منتقل ہوئے اور لاہور میں سکونت اختیار کی۔
انہوں نے لاہور کے داتا گنج بخش اسکول سے سولہ سال کی تربیت حاصل کی اور پنجاب یونیورسٹی، لاہور سے اردو ادب، عربی اور فارسی میں ڈگریاں حاصل کیں۔ عزیز میاں کو شاعری پڑھنے میں کچھ ایسی مہارت حاصل تھی جو سامعین پر گہرا اثر چھوڑ جاتی تھی۔
عزیز میاں نے اللہ ہی جانے کون بشر ہے، تیری صورت، شرابی میں شرابی سمیت سینکڑوں قوالیاں گا کر شہرت کی بلندیوں کو چھوا۔ان کی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے انہیں 1989ئ میں پرائیڈ آف پرفارمنس سے نوازا، عزیز میاں6دسمبر 2000ء کو ایران کے دارلحکومت تہران میں یرقان کی وجہ سے خالق حقیقی سے جا ملے۔