31 C
Islamabad
جمعرات, مئی 15, 2025
ہومبین الاقوامی خبریںاقوام متحدہ کو امن کے حوالے سے درپیش چیلنجزسے نمٹنے کے لیے...

اقوام متحدہ کو امن کے حوالے سے درپیش چیلنجزسے نمٹنے کے لیے نئے عزم اور مضبوط شراکت داری کی ضرورت ہے، پاکستان

- Advertisement -

اقوام متحدہ۔7دسمبر (اے پی پی):پاکستان سمیت دنیا کے 90 سے زیادہ ممالک نے اقوام متحدہ کے امن مشنز کے لیے اپنی وابستگی کے عزم کا اظہار کرتے ہوئےان مشنز کے لئے 110 سے زیادہ نئے فوجی اور پولیس یونٹس فراہم کرنے کا وعدہ کیاہے۔

گھانا کے شہر اکرا میں اقوام متحدہ کے امن مشن کے وزارتی اجلاس 2023 کے حوالے سے نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر سے جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق اجلاس میں موجودہ اور مستقبل کے چیلنجوں اور ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اہلکاروں کی فراہمی اور ان کی تربیت سمیت نئے وعدے بھی کئےگئے۔

- Advertisement -

ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ شہریار اکبر خان نے وزارتی اجلاس میں شرکت کرنے والے پاکستانی وفد کی قیادت کی ۔ انہوں نے کہا کہ حملوں، پیچیدہ مینڈیٹ، نئے تنازعات اور پرانے تنازعات میں اضافے کا مطلب یہ ہے کہ اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے ایک نئے عزم اوررکن ممالک کے درمیان مضبوط شراکت داری کی ضرورت ہے۔ اپنے ریمارکس میں پاکستانی مندوب نے اقوام متحدہ کی امن فوج کو مضبوط بنانے کے لیے 19 ٹھوس وعدے پیش کیے جن میں سٹریٹجک کمیونیکیشن یونٹ، انفنٹری بٹالین، خواتین امن فوجیوں کے تناسب میں اضافہ، ہیلی کاپٹر یونٹس اور قابل تجدید توانائی کے وسائل وغیرہ شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ وعدے عالمی امن اور سلامتی کے لیے پاکستان کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کے امن مشن میں سب سے زیادہ افرادی قوت فراہم کرنے والے ممالک میں سے ایک رہا ہے۔ اس وقت تقریباً 4,200 پاکستانی فوجی اور پولیس اہلکار ابیائی ، وسطی افریقی جمہوریہ، قبرص، جمہوریہ کانگو، مالی، جنوبی سوڈان اور مغربی صحارا میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے امن دستے دنیا کے سب سے زیادہ غیر مستحکم ماحول میں خدمات سرانجام دیتے ہیں اور انہیں پہلے سے کہیں زیادہ خطرات درپیش ہیں ، امن مشنز کو ایسے بڑے مینڈیٹ بھی دیئے جا رہے ہیں جو اکثر ان کی استعداد سے زیادہ ہوتے ہیں۔اجلاس میں مجموعی طور پر 91 ممالک اور تین بین الاقوامی تنظیموں نے امن کے قیام کے لیے اپنے اجتماعی عزم اور سیاسی حمایت کا اظہار کیا۔ 57 رکن ممالک نے سلامتی کے خلا کو پُر کرنے اور تشدد کی روک تھام، شہریوں کی حفاظت اور امن سمیت لازمی کاموں کی انجام دہی میں تعاون کے نئے وعدوں کا بھی اعلان کیا۔

چین کی نمائندگی کرتے ہوئے جنرل کیلنگ سو نے تبدیلی اور بحران سے گزرتی دنیا کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے حقیقی کثیرالجہتی پر زور دیا۔ممالک نے ماحولیاتی انتظام کو بہتر بنانے اور اقوام متحدہ کی امن فوج کی تزویراتی مواصلاتی صلاحیت کو مضبوط بنانے کا بھی وعدہ کیا ۔ ہنگری کے وزیر برائے خارجہ امور اور تجارت پیٹر سیجارٹو نے بڑھتے ہوئے تنازعات اور خطرات کے پیش نظر امن قائم کرنے اور برقرار رکھنے میں اقوام متحدہ کے زیادہ سے زیادہ کردار پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں اقوام متحدہ کی امن فوج کی صلاحیت کو بہتر بنا کر مزید مسلح تنازعات پر قابو پایا جا سکتا ہے، اس سے تنازعات کو پرامن انداز میں حل کر کے تیسری عالمی جنگ کا خطرہ ٹالا جا سکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق 33 رکن ممالک نے 110 سے زیادہ نئے فوجی اور پولیس یونٹس کا وعدہ کیا جبکہ 45 ریاستوں نے امن کی حفاظت، شہریوں کے تحفظ، صنفی امتیاز کے معاملات میں جوابدہ قیادت اور جنسی استحصال اور بدسلوکی کی روک تھام جیسے اہم مسائل پر خصوصی تربیت کا وعدہ کیا۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=417698

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں