پشاور۔ 14 فروری (اے پی پی):وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے توانائی انجینئر طارق سدوزئی نے کہا ہے کہ کروڑہ پن بجلی منصوبے سے 11.8 میگاواٹ بجلی پیدا کی جائے گی جو لوگوں کو سستی بجلی کی فراہمی کے ساتھ ساتھ صوبائی حکومت کیلئے منافع کا باعث بھی بنے گی، کروڑہ پن بجلی منصوبے سے صوبائی حکومت کو سالانہ تقریباً ایک ارب روپے کی آمدن حاصل ہوگی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع شانگلہ میں کروڑہ پن بجلی منصوبے پر کام کی پیشرفت کا جائزہ لینے کیلئے منصوبے کے سائٹ دورے کے موقع پر کیا۔
اس موقع پر پراجیکٹ ڈائریکٹر حبیب اللہ شاہ نے معاون خصوصی انجینئر طارق سدوزئی کو منصوبے پر کام کی رفتار اور دیگر امور کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس منصوبے کی الیکٹریکل اینڈ میکینکل کام کی ذمہ داری ایک چینی کمپنی کے ذمہ تھی لیکن سکیورٹی وجوہات کی بنا پر پاکستان کے مقامی انجینئرز نے الیکٹریکل اینڈ میکینکل کے باقی ماندہ کام کو مکمل کیا۔
انجینئر طارق سدوزئی کو بتایا گیا کہ توقع ہے کہ منصوبے کی ٹیسٹنگ مارچ یا اپریل 2025 تک مکمل ہو جائے گی، جس کے بعد پلانٹ کمرشل آپریشن کے لیے تیار ہو جائے گا اور بجلی پیدا کرنا شروع کر دے گا۔معاون خصوصی انجینئر طارق نے اس موقع پر پراجیکٹ ٹیم کی کارکردگی کو سراہا اور پلانٹ کے کمرشل آپریشن کو جلد از جلد یقینی بنانے کے لیے ٹیسٹنگ کو فوری طور پر مکمل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ توانائی کا شعبہ صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، توانائی منصوبوں کی بروقت تکمیل سے صوبے میں خوشحالی آئے گی ۔دریں اثناء معاون خصوصی انجینئر طارق سدوزئی نے کوہستان میں رینولیا پن بجلی منصوبے پر بحالی کے جاری کام کا بھی معائنہ کیا ۔
اس موقع پر پراجیکٹ ڈائریکٹر انجینئر سید اعزاز احمد نے معاون خصوصی کو مذکورہ منصوے پر جاری بحالی کے کام پر پیشرفت کے حوالے سے آگاہ کیا۔انہوں نے معاون خصوصی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ منصوبہ 2026 تک مکمل ہو جائے گا جس سے صوبائی حکومت کو سالانہ 410 ملین روپے کی آمدنی ہوگی۔اس موقع پر انجینئر طارق سدوزئی نے منصوبہ پر کام کی رفتار تیز کرنے کی ہدایات جاری کیں۔Power projects
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=560876