اسلام آباد۔23اپریل (اے پی پی):قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کو وزارت مذہبی امورکی جانب سے بتایا گیا کہ پرائیویٹ سکیم کے 67ہزار عازمین کےلئے اب بھی کوشش کی جارہی ہے جن کی رقوم سرکاری طور پر سعودی عرب منتقل ہوئی ہیں وہ واپس مل جائیں گی جبکہ غیرسرکاری ذرائع سے بھجوائی جانے والی رقوم بارے کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
بدھ کوقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس چیئرمین ملک عامر ڈوگر کی زیر صدارت ہوا جس میں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف سمیت کمیٹی کے ارکان اور متعلقہ سرکاری اداروں کے افسران نے شرکت کی ۔ قائمہ کمیٹی نے سردار محمد یوسف کو وفاقی وزیر بننے پر مبارک باد پیش کی۔ اجلاس کے آغاز پر چیئرمین ملک عامر ڈوگر نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار 67ہزار عازمین حج فریضہ حج کی سعادت سے محروم ہورہے ہیں۔
سیکرٹری مذہبی امور ڈاکٹر عطا الرحمٰن نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کی نئی پالیسی کے تحت دوہزار سے کم کوٹہ والی کوئی ایچ جی او اب نہیں ہوگی، ہم نے دیگر کئی ممالک کی طرح 904ایچ جی اوز کو 45بڑی حج کمپنیوں کے کلسٹرز میں بدل دیا ہے، ہمارے ٹور آپریٹرز نے ہر کمپنی سے الگ الگ معاہدے کرنے پر زور دیتے ہوئے ایک ماہ ضائع کردیا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے 14 فروری کی ڈیڈ لائن دی کہ کل رقم کا 25فیصد جمع کرائیں،اس وقت تک جن 13620 افراد کی رقم گئی ان کو قبول کرلیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری درخواست پر 48 گھنٹوں کے لئے سعودی حکومت نے پورٹل کھول دیا ،ڈی جی حج کے ذریعے نجی سکیم والوں کے پیسے سعودی کمپنیوں کو منتقل ہوتے ہیں،یہ سعودی حکومت کی پابندی ہے کہ سرکار کے ذریعے پیسے لیں گے ۔ سیکرٹری برائے مذہبی امور نے کہا کہ ہمارے ڈی جی نے ایچ جی اوز کی رقم متعلقہ سعودی کمپنیوں کے اکاؤنٹس میں منتقل کی ، اڑتالیس گھنٹوں کا اضافی وقت ملنے کے بعد بھی ہماری ایچ جی اوز تین لاکھ ڈالر بیک وقت باہر منتقل نہیں کر سکیں،اڑتالیس گھنٹوں کے بعد پورٹل بند ہوگیا ۔
انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت نے وزیر خارجہ اسحٰق ڈار کی کوششوں سے دس ہزار مزید عازمین کو بھیجنے کی اجازت دے دی ہے، حج آپریٹرز یا سعودی کمپنیاں ہی اس دس ہزار کے اضافی کوٹے کے ڈیٹا کو دیکھ سکتی تھیں،ہوپ سے ہم نے پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر ہی لسٹ لی۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت نےدس ہزار سے زیادہ عازمین کا ڈیٹا بھیجنے کا کہا تاکہ وہ اپنے معیار چیک کرسکیں، 14ہزار ریال جن کے اکاؤنٹ میں ہوں گے سعودی حکومت انہیں ہی اجازت دے گی۔ وزارت مذہبی اموت اور ہوپ نے احتیاطاً 44 ہزار نام بھیجے ہیں ،لسٹ میں کون پہلے کون بعد میں تھا یہ ہوپ ہی بتاسکتی ہے،ابھی بھی کوشش ہے کہ یہ مسئلہ کسی طرح حل ہوجائے،جو پیسےڈی جی حج کے ذریعے سعودی کمپنیوں کو گئے ہیں وہ واپس ملیں گےجو پیسے سرکاری اکاؤنٹ سے ہٹ کر گئے ہیں ان کا کچھ نہیں کہہ سکتے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=586295