وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین کا سینیٹ کے اجلاس میں اظہار خیال

62

اسلام آباد ۔ 14 نومبر (اے پی پی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ گذشتہ دس سال کے دوران بلوچستان میں بہت زیادہ فنڈز دیئے گئے لیکن آج بلوچستان کے بعض سینیٹرز کہہ رہے ہیں کہ مسائل جوں کے توں ہیں، چیئرمین سینیٹ کمیٹی تشکیل دیں جو بلوچستان کے اربوں روپے کے فنڈز کی خورد برد اور معاشی دہشت گردی کی تحقیقات کرے، صوفیاءکی طرف بادشاہوں کو بھی آنکھ اٹھا کر دیکھنے کی جرا¿ت نہیں ہوئی لیکن سابقہ دور میں مقدس ہستیوں اور مزاروں کی زمینوں کو بھی نہیں بخشا گیا، دس ممالک کی تحقیقات میں 700 ارب روپے کی منی لانڈنگ سامنے آئی، اپوزیشن کے احتساب اور ان کے اوپر مقدمات اور ان کی کرپشن کی بات نہ کریں تو ایوان ٹھیک طریقے سے چلتا رہے گا جبکہ چیئرمین سینیٹ نے وفاقی وزیر اطلاعات کی تجویز پر کہا کہ پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے گی اور سپیکر سے بھی اس بارے میں مشورہ کیا جائے گا۔ بدھ سینیٹ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ گذشتہ دس سال کے دوران بلوچستان میں بے تحاشا فنڈز دیئے گئے لیکن آج بلوچستان کے بعض سینیٹرز کہہ رہے ہیں کہ مسائل جوں کے توں ہیں اور وہ درست کہہ رہے ہیں، ایسا اس لئے ہے کہ کیونکہ ماضی میں لوٹ مار کی جاتی رہی، جب ہم سوال اٹھاتے ہیں کہ اتنا پیسہ کہاں گیا تو یہ کھڑے ہو کر شور مچاتے ہیں، ان کے لیڈر نے اپنے بھائی کو گورنر بنوایا ہوا تھا اور ساری صوبائی حکومت ان کے ماتحت کام کر رہی تھی، آج یہ لوگ کس طرح بات کرتے ہیں۔ انہوں نے چیئرمین سینیٹ کو تجویز دی کہ وہ کمیٹی تشکیل دیں جو بلوچستان کے اربوں روپے کے فنڈز کی خورد برد اور معاشی دہشت گردی کی تحقیقات کرے۔