وزیراعظم عمران خان کا قومی تعلیمی پالیسی فریم ورک سے متعلق بریفنگ کے موقع پر اظہارخیال

100

اسلام آباد ۔ 14 نومبر (اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قومی تعلیمی پالیسی موجودہ امتیازی نظام تعلیم کی جگہ یکساں نظام تعلیم رائج کرنے کی غرض سے وضع کی گئی ہے، اس کا مقصد غیر منصفانہ نظام تعلیم کا خاتمہ اور قوم کی تشکیل کرنا ہے، نوجوانوں کی ہنرمندی پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ وہ بدھ کو وزیراعظم آفس میں قومی تعلیمی پالیسی فریم ورک سے متعلق بریفنگ کی صدارت کر رہے تھے۔ وزیر برائے وفاقی تعلیم شفقت محمود، پنجاب کے وزیر تعلیم مراد راس، مشیر تعلیم خیبرپختونخوا ضیاءاﷲ بنگش، وفاقی اور صوبائی سیکرٹریز برائے تعلیم اور سینئر افسران بھی بریفنگ میں موجود تھے۔ وفاقی وزیر برائے وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود نے قومی تعلیمی پالیسی فریم ورک سے متعلق تفصیلی پریزنٹیشن دی اور سکول سے باہر بچوں، امتیازی تعلیم، معیاری تعلیم اور سکل ڈویلپمنٹ معاملات کے مختلف چیلنجوں کی نشاندہی کی۔ انہوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی فریم ورک اس مقصد کے تحت وضع کی جا رہی ہے تاکہ تمام بچوں کو معیاری تعلیم کے شفاف اور مساوی مواقع کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ وفاقی وزیر نے ملک بھر میں تعلیم کے یکساں معیار کیلئے سٹیک ہولڈرز کے مابین وسیع تر اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے قومی نصابی کونسل (این سی سی) قائم کرنے کی بھی تجویز پیش کی۔ پنجاب کے وزیر تعلیم مراد راس اور مشیر تعلیم کے پی کے ضیاءاﷲ بنگش نے بھی تعلیمی سیکٹر میں مستقبل کے روڈ میپ کے حوالہ سے وزیراعظم کو بریف کیا اور تعلیمی سیکٹر میں معیاری تبدیلیاں متعارف کرانے سے متعلق درمیانی اور طویل المدتی اقدامات کو اجاگر کیا۔