پشاور۔15 نومبر(اے پی پی) وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہاہے کہ شہیدطاہرداوڑخان پاکستان کے سپوت تھے‘ ہمارے سپوت کو افغانستا ن میںشہید کیاگیا‘طورخم بارڈرپراذیت ناک صورتحال کاسامنارہا‘ ڈھائی گھنٹے انتظارکرانے کے بعد میت دینے سے انکار کیاگیا‘ افغان حکام کے رویے نے کئی سوالات کوجنم دیا۔ان خیالات کااظہارانہوںنے وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاورمیں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرصوبائی وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی ،خیبرپختونخواحکومت کے ترجمان اجمل خان وزیر اورشہیدطاہرداوڑکے بھائی احمد داوڑ بھی موجود تھے۔صحافیوں کوبریفنگ دیتے ہوئے وزیرمملکت شہریار آفریدی نے کہاکہ ہرشہری کے تحفظ کی ذمہ داری ریاست کی ہے ، شہیدطاہرداوڑاسلام آبادسے لاپتہ ہوئے جن کے بھائی نے28اکتوبرکوتھانہ رمنامیں ایف آئی آردرج کرائی اس سلسلے میں ریاست نے اپنی پوری ذمہ داری نبھائی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وہ میت لینے کیلئے وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر طورخم سرحد گئے لیکن جو رویہ طور خم باڈر پر دیکھا وہ تکلیف دے تھا‘ ہم افغانیوں کو اپنے بھائی سمجھتے ہیں‘ دنیا میں سب سے زیادہ افغان مہاجرین پاکستان میں آباد ہیں، ڈھائی گھنٹے تک انتظارکرانے کے بعدطاہرداوڑکی جسدخاکی حوالے نہیں کی گئی‘ حکومتوں کے درمیان ایسا رویہ نہیں ہوناچاہئے‘ افغان حکومت کو پتہ چلاناہوگاکہ ایسارویہ کیوں اپنایاگیا‘ پاکستان میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی گئی‘ جلال آبادمیں پاکستانی سفارتخانے کو میت حوالے نہ کرنا سوالیہ نشان ہے، شہید ایس پی طاہر داوڑ کی لاش نہ دینے کا مقصد اس معاملے پر پاکستان میں انتشار پھیلانا تھا، افغان حکومت کے ساتھ معاملہ سفارتی سطح پر اٹھائینگے ۔