دفتر خارجہ نے چین کی یونیورسٹی میں پاکستانی طالب کے قتل سے متعلق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی رپورٹ کو مسترد کر دیا

63

اسلام آباد ۔ 19 نومبر (اے پی پی) دفتر خارجہ نے چین کی یونیورسٹی میں پاکستانی طالب علم اسامہ احمد خان کے قتل سے متعلق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے ”فیک نیوز“ قرار دیتے ہوئے تمام لوگوں سے کہا ہے کہ وہ محتاط طرزعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے سنسنی پھیلانے سے گریز کریں۔ دفترخارجہ کی طرف سے پیر کو یہاں جاری بیان میں ترجمان نے کہاکہ اسامہ احمد خان چین کے صوبہ لیوننگ کی شنیانگ جیاژو یونیورسٹی کے طالب علم تھے اور اس نے خود کشی کی ہے۔ ترجمان نے کہاکہ اس اطلاع کے ملنے کے بعد چین میں پاکستان کے سفیر نے سفارتخانے کے ایک افسر کو طالب علموں ، فیکلٹی ممبران اور پولیس حکام سے رابطوں کےلئے شنیانگ بھیجا۔ اس پورے عمل کے دوران مذکورہ افسر مرنے والے طالب علم کے خاندان کے ساتھ رابطے میں رہا اور چینی حکام نے انہیں بھرپور تعاون فراہم کیا۔ ترجمان نے کہاکہ پاکستانی مشن کا مرنے والے طالب علم کے خاندان سے مکمل رابطہ ہے اور میت پیر کی رات تک پاکستان روانہ کی جائے گی۔ 17نومبر کو پاکستانی طالب علم کی میت کو لیوننگ سے بیجنگ منتقل کیا گیا اور اب اسے پاکستان روانہ کرنے کےلئے حتمی شکل دےدی گئی ہے۔ ترجمان نے کہاکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس معاملہ میں غمزدہ خاندان اور معاملے کی پراﺅیسی کو مد نظر رکھا جائے۔ ترجمان نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو کو فیک قرار دیا جس میں مبینہ طور پر اسامہ احمد کے ساتھ مار پیٹ دکھائی گئی ہے۔ ترجمان نے کہاکہ درحقیقت یہ ویڈیو فیک ہے اور اس میں دکھایا جانے والا شخص اسامہ احمد خان نہیں ہے۔ ترجمان نے کہاکہ ہم تمام لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ احتیاط کا مظاہرہ کرکے سنسنی خیزی اور فیک نیوز پھیلانے سے گریز کریں۔