دو روزہ رحمت العالمین کانفرنس کا اعلامیہ

135
عدم اعتماد کی تحریک کو قانون کے ذریعے پاش پاش کر کے باہر پھینکیں گے، بابر اعوان

اسلام آباد ۔ 21 نومبر (اے پی پی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر بابر اعوان نے میلاد النبیﷺ کے موقع پر منعقدہ دو روزہ رحمت العالمین کانفرنس کے اختتامی سیشن میں کانفرنس کا اعلامیہ پڑھا۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ اللہ پاک نے ہم پر احسان کیا اور حضرت محمد کو رحمت اللعالمین بنا کر ہم پر مبعوث کیا اور یہ آپ ہی تھے جنہوں نے رنگ و نسل کو ختم کرتے ہوئے حسن اخلاق کو برتری کا معیار قرار دیا۔ آپ نے خطبہ حجتہ الوداع پر اعلان کیا کہ کسی گورے کو کسی کالے پر کسی عربی کو عجمی پر کوئی فضیلت حاصل نہیں، آپ نے اس طرح نئی تہذیب کے آغاز کا اعلان کیا تھا اور انصاف کے نظام کی طرف یہ تہذیب پہلا قدم ثابت ہوئی۔ اعلامیہ کے مطابق دنیا صدیوں کی خون ریزی اور لڑائیوں کے بعد آپ کی تعلیمات کو قبول کرنے پر مجبور ہوئی جس کا عملی اعتراف بیسویں صدی میں اقوام متحدہ کے چارٹر پر اتفاق کی صورت میں ہوا اور اقوام عالم نے مساوات کو عالمی تعلقات کی بنیاد پر تسلیم کر لیا۔ یہ کانفرنس اس بات کا اعادہ کرتی ہے کہ آپ الہامی ہدایت کے آخری امین ہیں جس کا آغاز حضرت آدم ؑ نے کیا تھا۔ آپ کی اس نبوت کی تکمیل کی نسبت حضرت ابراہیم ؑ کے ساتھ ہے اور یہودیت ، عیسائیت اسی روایت کے مظاہر ہیں۔ آپ نے نہ صرف سابق انبیاءکی تائید فرمائی بلکہ ان پر بھی ایمان لازم قرار دیا۔ آپ نے اعلان فرمایا کہ آپ ملت ابراہیمی پر ہیں۔ آپ نے اپنے ماننے والوں کو دوسرے مذاہب کا احترام کا درس دیا۔ قرآن کی روشنی میں بتایا کہ عورت بھی مرد کے برابر کا درجہ رکھتی ہے۔ یہ کانفرنس یورپی یونین کے اس فیصلہ کا خیر مقدم کرتی ہے جس کے ذریعے آزادی رائے اور توہین مذہب کو الگ الگ کر دیا گیا ہے اور کانفرنس واضح کرتی ہے کہ مقدس شخصیات پر زبان درازی نہ کی جائے یہ قابل تعزیر اور قابل گرفت جرم ہے۔ کانفرنس مسلم معاشروں کو متوجہ کرتی ہے کہ ان کے وجود انفرادی اور اجتماعی طور پر اعلیٰ اخلاق کا مظہر بنیں ہمارے لئے صحابہ کرام، اہلبیت اور حضور کی ذات اعلیٰ نمونہ ہیں۔