
اسلام آباد ۔ 22 نومبر (اے پی پی) وزیر خزانہ اسد عمر نے مالیاتی شمولیت کی حکمت عملی کو سراہتے ہوئے حکمت عملی پر عمل درآمد میں تاخیر کے حوالے سے اقدامات اٹھانے اور اہداف کے حصول کیلئے نظام الاوقات متعین کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ وہ جمعرات کو قومی مالیاتی حکمت عملی اور مالیاتی شعبے کے بارے میں اقتصادی مشاورتی کونسل کے ذیلی گروپ کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس میں وزارت خزانہ، اسٹیٹ بینک، فیڈرل بورڈ آف ریونیو اورسکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان سے تمام بڑے اسٹیک ہولڈرز اور ممبران نے شرکت کی۔ گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے قومی مالیاتی شمولیت کی حکمت عملی پیش کی۔ حکمت عملی میں آئندہ سالوں میں مختلف سطحوں پر اہداف کے حصول کے لئے کئے جانے والے پالیسی اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس میں بڑی تعداد میں صارفین، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار اور ملک بھر میں نئے ابھرتے ہوئے کاروباروں تک پہنچنے کیلئے مالیاتی خدمات کی ڈیجیٹلائزیشن کے بارے میں بھی گفتگو ہوئی۔ ایف بی آر کے حکام نے بتایا کہ مسائل سے ٹیکس وصولی میں کمی اور مالی امور میں عدم توازن پیدا ہوتا ہے۔ مالیاتی پالیسی کے ذیلی گروپ کے اجلاس میں ایف بی آر کے نمائندوں نے پاکستان میں ٹیکس کے انتظامی نظام کے مسائل اور ٹیکس پالیسی کے فروغ کے بارے میں پریزنٹیشن دی۔