
پشاور۔26جنوری (اے پی پی)سپیکرقومی اسمبلی اسدقیصرنے کہاہے کہ قومی اسمبلی میںسابقہ فاٹاکے حوالے سے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دوںگاجونئے ضم شدہ اضلاع کے معاملات احسن طریقے حل کرے گی، عمران خان سابقہ فاٹاکے معاملات کوخوددیکھ رہے ہیں،نئے ضم شدہ اضلاع میں ترقی،خوشحالی اورعوام کی فلاح وبہبودکاسورج طلوع ہونے والاہے،نوجوانوںکے لیے روزگار،ہسپتالوںکاقیام،سکول وکالجز اوریونیورسٹیزکاقیام ہمارانصب العین اورترجیحات میںشامل ہے، ہمیںادراک ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سابقہ فاٹاکے عوام نے جوقربانیاںدیںاورتکالیف اٹھائی ہیںوہ پاکستان کے شہری کبھی نہیںبھول سکتے،سابقہ فاٹاکی ترقی ،عوام کی فلاح وبہبوداوراس خطے کی عوام کی خوشحالی میںجتنی دلچسپی وزیراعظم عمران خان لے رہے ہیںپہلے کبھی کسی نے نہیںلی، دہشت گردی کے خلاف جنگ کے باعث سابقہ فاٹا متاثرہوگیاہے،ہم دہشت گردی کے باعث متاثرین کے زخموںپرمرہم رکھیںگے۔ان خیالات کااظہارانہوںنے پشاور میںانصاف سٹوڈنٹ فیڈریشن یونیورسٹی کیمپس پشاور کی جانب سے منعقدہ گرینڈ انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشنکیمپس کنونشن اینڈکلچرنائٹ کے موقع پرشرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرسپیکر صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوامشتاق غنی بھی موجودتھے۔سپیکرقومی اسمبلی اسدقیصرنے کہاکہ افغانستان میںامن پاکستان میںخوشحالی اورامن کاضامن ہے،ہم افغانستان میںامن اور تجارتی تعلقات چاہتے ہیں، اقتصادی راہداری کی تکمیل سے پاکستان کے معاشی حالات میںانقلابی تبدیلی آئیگی، دہشت کے باعث اس ملک،صوبے اورسابقہ فاٹاکوجونقصان اٹھاناپڑاانشاءاللہ اب اس کا ازالہ ہوگا، اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت رشکئی انکامک زون میں20 لاکھ نوجوانوںکوروزگارکے مواقع ملیںگے۔انہوںنے کہاکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ثمرات سے نئے ضم شدہ اضلاع اورعوام کومستفیدکرائیںگے، سابقہ فاٹاکے مسائل حل کرناہماری اولین ترجیحات میںشامل ہے،امن کاقیام تب تک ممکن نہیںجب تک متاثرین کے دکھوںکامداوانہ کیاجائے،نئے ضم شدہ اضلاع میںاداروںکومزیدمستحکم کریںگے،نئے ضم شدہ اضلاع کی ترقی کیلئے ایک ہزارارب روپے منظورکیے جائیںگے جس سے مایوسی کے اندھیرے ختم اورخوشحالی کی نئی صبح کاآغازہوگا۔سپیکرقومی اسمبلی نے کہاکہ پاکستان کے نوجوانوںکوسوچناہوگاکہ وہ کامیابی کیلئے کبھی شارٹ کٹ کاراستہ اختیارنہ کریں،محنت ،لگن،جذبے اورایثارسے ہی کامیابی مل سکتی ہے،منزل پانے کیلئے خودی کوبلندکرناہوگا،انسان کی ترقی میںکوئی رکاوٹ نہیںہے ماسوائے اس کے سوچ کے،ہمیںسوچ میںبھی تبدیلی لانی ہوگی۔