چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت اہم اجلاس

83
نیب آئین و قانون کی روشنی میں اپنے فرائض سر انجام دینے پر یقین رکھتا ہے، جسٹس( ر) جاوید اقبال

اسلام آباد ۔ 28 جنوری (اے پی پی) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ایک اجلاس نیب ہیڈکوارٹر میں منعقد ہوا’ جس میں نیب کے آپریشن ڈویژن ‘ پراسیکوشن ڈویژن اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی جبکہ نیب کے تمام علاقائی بیوروز نے ڈی جیز نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ میگا کرپشن کے وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ نیب وائٹ کالر میگا کرپشن کے مقدمات کی تحقیقات مکل شواہد’ دستاویزی ثبوت اور قانون کے مطابق سائنسی بنیادوں پر کرنے پر یقین رکھتا ہے۔ ملک میں بدعنوانی دیمک سے برھ کر ناسور کی صورت اختیار کرچکی ہے۔ جس کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے گیلپ اور گیلانی سروے کی حالیہ رپورٹ کے مطابق 59 فیصد لوگ نیب پر اعتماد کرتے ہیں جبکہ عالمی اقتصادی فورم کے کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں پاکستان 107 ویں نمبر پر آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ بدعنوانی سے لوٹی گئی اور منی لانڈرنگ سے بیرون ملک بھیجی گئی رقوم کو قانون کے مطابق پاکستان واپس لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے قانون اور ضابطہ کے تحت جہاں اپنے کام کرنے کے طریقہ کار میں موثر اینٹی کرپشن حکمت عملی کے تحت بہتری لائی ہے وہاں شکایات کی تصدیق سے انکوائری اور انکوائری سے لے کر انویسٹی گیشن اور احتساب عدالت میں قانون کے مطابق ریفرنس دائر کرنے کے لئے دس ماہ کا عرصہ مقرر کیا ہے ۔ تمام میگا کرپشن کی شکایات کی جانچ پڑتال ‘ انکوائریاں اور انویسٹی گیشن کو ٹھوس شواہد اور قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ نیب کے مختلف معزز احتساب عدالتوں میں اس وقت 1210 بدعنوانی کے ریفرنس زیر سماعت ہیں جن کی مالیت تقریباً 900 ارب روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے بدعنوان عناصر سے قوم کی لوٹی گئی 297 ارب روپے کی رقم برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائی ہے جو ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔ بدعنوانی ملکی ترقی اور اقتصادی خوشحالی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔ نیب نے بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کے لئے الگ سیل قائم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جعلی ہائوسنگ سوسائٹیز ‘ کوآپریٹو سوسائیٹیوں کے خلاف نیب کی تحقیقات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ نیب نے مفتی احسان مضاربہ کے خلاف عوام کو بڑے پیمانے پر لوٹنے کا مقدمہ معزز احتساب عدالت اسلام آباد میں دائر کیا تھا۔ معزز احتساب عدالت نے مفتی احسان کو مضاربہ کیس میں 10سال کی قید اور 9 ارب روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ اسی طرح نیب نے غلام رسول ایوبی کے خلاف عوام کو بڑے پیمانے پر لوٹنے کا مقدمہ معزز احتساب عدالت اسلام آباد میں دائر کیا تھا۔ معزز احتساب عدالت نے غلام رسول ایوبی مضاربہ / مشارکہ کیس میں 10سال کی قید اور 3.7 ارب روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ اس کے علاوہ مضاربہ / مشارکہ سکینڈلز میں ملوث 34ملزمان کی گرفتاری کے ساتھ ساتھ بیرون ملک فرار مضاربہ / مشارکہ سکینڈلز میں ملوث دیگر ملزمان کو انٹر پول کے ذریعے واپس لانے کی بھرپور کاوشیں کی جارہی ہیں تاکہ عوام کی لوٹی گئی رقم برآمد کرکے متعلقہ متاثرین کو واپس کرسکے۔ نیب نے عوام سے ایک بار پھر کہا ہے کہ وہ پوری تسلی اور اطمینان کے بعد قانون کے مطابق حکومت پاکستان سے منظور شدہ ہائوسنگ سوسائیٹیوں ‘ مضاربہ / مشارکہ سکیموں میں سرمایہ کاری کریں۔