
اسلام آباد ۔ 29 جنوری (اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے انسانی حقوق کے تحفظ اور اقلیتوں و کمزور طبقات کے حقوق کے فروغ کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ملک کے تمام حصوں سے جبری مشقت کے مکمل خاتمہ کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں، ادارہ شماریات بچوں سے مشقت کے بارے میں ملک گیر سروے کا اہتمام کرے۔ انہوں نے یہ ہدایت منگل کو یہاں پاکستان کے جی ایس پی پلس مرتبے کے بارے میں اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دی جس میں وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری، وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین، وزیر مملکت داخلہ شہریار خان آفریدی، مشیر تجارت عبدالرزاق داﺅد، اٹارنی جنرل انور منصور خان اور سینئر حکام نے شرکت کی۔ انسانی حقوق مسائل دور کرنے کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ملک کے تمام حصوں سے جبری مشقت کے خاتمے کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ وزیراعظم نے یہ بھی ہدایت کی کہ کلبوں (اسلام آباد کلب، جمخانہ وغیرہ) اور دیگر عوامی مقامات پر گھریلو خادماﺅں، آیاﺅں اور گھریلو ملازمین کی آزادانہ نقل و حرکت کو محدود کرنے والے تمام امتیازی سائن بورڈز فوری طور پر ہٹا دیئے جائیں۔ وزیراعظم نے ادارہ شماریات کو ہدایت کی کہ بچوں سے مشقت کے بارے میں ملک گیر سروے کرے اور بعد ازاں ایسے بچوں کو غربت سے نکالنے اور ان کی تعلیم کیلئے اقدامات اٹھانے کے بارے میں جامع حکمت عملی وضع کرے۔وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ جبری لاپتہ قابل تعزیر ٹھہرانے کے لئے قانون سازی کا عمل جاری ہے، اس ضمن میں پاکستان ضابطہ فوجداری میں ضروری ترامیم متعارف کرانے کا عمل جلد مکمل کر لیا جائے گا۔ وزیراعظم کو انسداد تشدد، گھریلو تشدد کے خاتمہ اور انسانی حقوق سے متعلق دیگر امور پر پیشرفت کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ انسانی حقوق کا تحفظ اور اسے یقینی بنانا ہمارا مذہب کا اہم جزو اور ہمارے آئین کا حصہ ہے، حکومت انسانی حقوق کے تحفظ اور اقلیتوں اور معاشرہ کے کمزور طبقات کے حقوق کے فروغ کیلئے پرعزم ہے۔