اسلام آباد ۔ یکم فروری(اے پی پی)پاک چین اقتصادی راہداری میں گلگت بلتستان کو گیٹ وے ہونے کا اعزاز حاصل ہے، سماجی وانسانی ترقی کے منصوبوں ، پانی ،توانائی اور خوراک کے شعبوں میں سرمایہ کاری سے عوام کی زندگی میں بہتری آئے گی۔سی پیک سیکرٹریٹ حکام نے ”اے پی پی“ کو بتایا کہ گلگت بلتستان دنیا کے عظیم پہاڑی سلسلے قراقرم، ہمالیہ اور ہندوکش کے سنگم پر واقع ہے۔ جغرافیائی لحاظ سے گلگت بلتستان کو بہت اہمیت حاصل ہے۔ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو سمیت ساڑھے 7 ہزار میڑ سے بلند 12 چوٹیاں گلگت بلتستان میں پائی جاتی ہیں۔ گلگت بلتستان کا کل رقبہ 72 ہزار مربع کلومیڑہے اور اس کے 10 اضلاع ہیں۔ گلگت بلتستان کی موسیقی اور روایتی رقص اور میلے علاقے کی خوبصورتی کو چار چاند لگاتے ہیں۔ گلگت بلتستان میں پانی کے وسیع ذخائر موجود ہیں یہی وجہ ہے کہ اس علاقے میں دیامر بھاشا اور داسو ڈیمز سمیت متعدد آبی ذخائر تعمیر کیئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قدیم شاہراہِ ریشم اور موجودہ قراقرم ہائے وے پاک چین دوستی کی علامت ہے، یہ شاہراہ اب چین پاکستان اقتصادی راہداری کا حصہ بن چکی ہے۔ سی پیک کے تحت گلگت بلتستان میں شاہراہوں، بجلی گھروں، اقتصادی زونز اور دوسرے منصوبوں پر کام تیز ی سے جاری ہے۔