اسلام آباد ۔ 7 فروری (اے پی پی) وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ حکومت مسئلہ کشمیر کے حل کےلئے ٹھوس اور مو¿ثر اقدامات کر رہی ہے۔ وہ جمعرات کو یہاں روٹری کلب اسلام آباد اور روٹری کلب گلوبل کے زیر اہتمام یوم یکجہتی کشمیر کے حوالہ سے ایک کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے دن منانے اور مذمتی بیانات سے آگے بڑھ کر اقدامات کرنے ہیں اور حکومت اس ضمن میں ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور موجودہ حکومت نے برسراقتدار آتے ہی مسئلہ کشمیر سے متعلق ایک واضع پالیسی اپنائی اور وزیراعظم عمران خان نے بھارت کو مسئلہ کشمیر پر بامقصد مذاکرات کی دعوت دی اور بعد ازاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے فورم پر مسئلہ کشمیر کو بھرپور طریقے سے اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مثبت اقدامات کا مودی کی انتہاءپسند حکومت نے ہٹ دھرمی سے جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی سرکار کی انتہاءپسند پالیسیز کی وجہ سے جنوبی ایشیاءکا امن مسلسل خطرے میں ہے اور خود بھارت کے اندر اقلیتوں کی زندگیاں مودی کی ہندو انتہاءپسند پالیسیز کا شکار ہیں جس کو خود بھارت کے ذی شعور حلقے تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں اور یہ بھی یہ تسلیم کر رہے ہیں کہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں شکست ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود ہم خطہ میں دیرپا امن کےلئے پرعزم ہیں اور مذاکرات کےلئے ہمارے دروازے کھلے ہیں تاہم پاکستان کی مذاکرات کی پیشکش کو ہماری کمزوری ہر گز نہ سمجھا جائے اور ہم کسی قسم کی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کہ صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ بھارت میں انتخابات کے بعد ایک روشن خیال حکومت برسراقتدار آئے گی اور مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کے ذریعے ٹھوس پیشرفت ہو گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کا سلسہ جاری رکھے ہوئے ہے اور 8 لاکھ بھارتی فوج کی موجودگی میں مقبوضہ وادی میں حق خودارادیت کی تحریک کو دبانے کےلئے کشمیریوں کا ماورائے عدالت قتل، خواتین کی عصمت دری اور بدترین تشدد کا سلسلہ بغیر کسی روک ٹوک کے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کےلئے ہمیں مسلسل محنت کرنی ہے اور دنیا کے سامنے بھارت کا انسانی حقوق کی پامالی کے حوالہ سے بد ترین چہرہ بے نقاب کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کے حوالہ سے آفس آف ہیومن رائٹس کمشنر کی رپورٹ نے بھارت کا اصل چہرہ دنیا کو دکھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ کی بنیاد پر ایک انکوائری کمیشن تشکیل دیا جائے تاکہ بھارت کے بدنما چہرے کو مزید بے نقاب کیا جا سکے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام حق خودارادیت کی جدوجہد کرنے والے کشمیری جو مقبوضہ وادی میں پاکستان کا جھنڈا اٹھائے روزانہ جانوں کی قربانیا ں پیش کر رہے ہیں، اُن کی ہر حال میں سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے میں بطور پاکستانی شہری ہم سب پر فرض بنتا ہے کہ ہم سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی بھرپورکوشش جاری رکھیں۔ اس سے قبل سینیٹرسلیم ضیاءنے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی اور کشمیری ثقافت سے متعلق اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔ روٹری کلب اسلام آباد میٹروپولیٹن کی صدر فاخرہ خانم نے بھی یکجہتی کشمیر کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ تقریب میں روٹری کلب اسلام آباد میٹرو پولیٹن اور روٹری کلب اسلام آباد گلوبل کے سینئر عہدیداران اور ممبران نے شرکت کی۔ اس موقع پر مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کے حوالہ سے کشمیری اشعار اور ملی نغمہ بھی پیش کیا گیا۔ وفاقی وزیر نے کلب کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کےلئے کلب عہدیداران کی کوششوں کو سراہا اور امید کا اظہار کیا کہ مستقبل میں بھی وہ اس قسم کی کوششیں جاری رکھیں گے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=133401