وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین کی پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو

85
APP80-20 ISLAMABAD: February 20 - Federal Minister for Information and Broadcasting Chaudhry Fawad Hussain talking to media. APP

اسلام آباد ۔ 20 فروری (اے پی پی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ بھارت سن لے کہ اگر کسی قسم کی جارحیت کی گئی تو پاکستان نے بھی چوڑیاں نہیں پہن رکھیں، 20 کروڑ عوام پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں، پاکستان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے متعلق زبردست مقدمہ لڑا اور زبردست دلائل دیئے، پاکستان کا کیس بہت مضبوط ہے، کلبھوشن کے پاس اصل بھارتی پاسپورٹ ہے، برطانوی کمپنی نے بھی تصدیق کی کہ کلبھوشن یادیو کا پاسپورٹ اصل ہے، مودی کارکردگی کی بنیاد پر الیکشن لڑیں ، پاکستان مخالف مہم نہ چلائیں، ہم بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دنیا میں اجاگر کریں گے، نیب کسی کارروائی پر حکومت سے نہیں پوچھتا، سپیکر سندھ اسمبلی کی گرفتاری سے حکومت کا کوئی لینا دینا نہیں، سمجھتے ہیں کہ احتساب کو سیاست سے جوڑنا مناسب نہیں۔ وہ بدھ کو پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ کلبھوشن کے پاس اصل بھارتی پاسپورٹ ہے، برطانوی کمپنی نے بھی تصدیق کی کہ کلبھوشن جادیو کا پاسپورٹ اصل ہے۔انہوں نے کہا کہ کلبھوشن کو عمر کی حد سے قبل 47 سال کی عمر میں ریٹائر کیوں کیا گیا، اگر پاسپورٹ اصلی تھا تو کلبھوشن پاکستان میں کیا کر رہا تھا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کا مو¿قف ہے کہ کلبھوشن کو ایران سے پکڑا گیا، چاہ بہار سے پاکستان تک کے 9 گھنٹے کے سفر کے بھارت کے پاس کیا ثبوت ہیں، سوال اٹھتا ہے کہ کیا بھارت نے ایران سے پوچھا، دنیا بھارتی مو¿قف کو تسلیم نہیں کر رہی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے متعلق زبردست مقدمہ لڑا اور زبردست دلائل دیئے، پاکستان کا کیس بہت مضبوط ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی بتائیں کہ انہوں نے بھارتی عوام کے لیے کیا کیا، مودی الیکشن میں کارکردگی کی بنیاد پر جائیں نا کہ پاکستان دشمنی کی بنیاد پر، بھارت کی طرف سے جارحیت کی باتیں بچگانہ ہیں، اگر جارحیت ہوئی تو ہم نے بھی چوڑیاں نہیں پہن رکھیں، پاکستانی عوام اپنی فوج اور حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز کی جانب سے کشمیریوں کو نشانہ بنانے پر ہمیں شدید تشویش ہے، ہم خطے میں کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتے، پلوامہ واقعے پر وزیراعظم نے بھارت کو تحقیقات اور مذاکرات کی واضح پیشکش کی ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانا چاہتے ہیں،کشیدگی نہیں چاہتے لیکن اگر آپ اشتعال انگیزی کریں گے تو اسی زبان میں جواب دیا جائے گا اور اگر مذاکرات کریں گے تو ہم اس کے لیے بھی تیار ہیں، پاکستانی افواج کی بہادری کو دنیا تسلیم کرتی ہے، آج بھارت پوری دنیا میں تنہا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان سے واضح ہو گیا کہ دنیا بھارت کے مو¿قف کو تسلیم نہیں کرتی، بھارت کا تشدد کا بیانیہ بری طرح ناکام ہو رہا ہے، لوگوں کو تشدد پر اکسانا انتہائی نا مناسب رویہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں بھارت کے رویے کی مذمت کی گئی، پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی بھی مذمت کی گئی۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور دیگر انتہاپسند پارٹیوں کی جانب سے کشمیریوں اور بھارتی مسلمانوں کو نشانہ بنانے پر تشویش ہے۔اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی گرفتاری کے حوالے سے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نیب نے اسپیکر سندھ اسمبلی کو گرفتار کیا، سراج درانی کی گرفتاری کا وفاقی حکومت سے کوئی تعلق نہیں، نیب نے پنجاب سے ہمارے سینئر وزیر علیم خان کو گرفتار کیا لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ احتساب کو سیاست سے نہیں جوڑنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہمیشہ قانون کی عمل داری کی حمایت کی ہے،پاکستان کی ترقی کے لیے قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے۔