وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی مخدوم خسرو بختیار کا ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران اظہار خیال

85

اسلام آباد ۔ 6 مارچ (اے پی پی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی مخدوم خسرو بختیار نے کہا ہے کہ 2015-16ءکے سروے کے مطابق پاکستان میں 24.3 فیصد آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے، موجودہ حکومت غربت میں کمی لانے کے لئے سنجیدہ ہے۔ بدھ کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر میاں عتیق شیخ کے سوال کے جواب میں وزیر منصوبہ بندی و ترقی مخدوم خسرو بختیار نے بتایا کہ ملک میں غربت کی سطح کا درست اندازہ لگانے کے لئے 2015-16ءمیں سروے ہوا تھا جس میں دو طرح کے پیرا میٹرز استعمال کئے گئے جس میں ”کاسٹ آف بیسک نیڈ میتھڈ“ اور ”ملٹی ڈائی مینشنل پاورٹی انڈکس میتھڈ“ شامل ہیں۔ حکومت غربت میں کمی لانے کے لئے بہت سے اقدامات کر رہی ہے۔ 2015-16ءکے اس سروے کے مطابق 24.3 فیصد آبادی غربت کی سطح سے نیچے زندگی بسر کر رہی ہے۔ سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ بین الاقوامی سروے کے مطابق فاٹا کے 71 فیصد، بلوچستان کے 70 فیصد عوام غربت کی سطح سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، کم سے کم 5 کروڑ عوام غربت کی سطح سے نیچے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ اس لئے 2015-16ءکے اس سروے کے اعداد و شمار درست نہیں ہیں، بی آئی ایس پی جیسے پروگراموں سے غربت دور نہیں ہو سکتی۔ یہ سوال کمیٹی کے حوالے کیا جائے تاکہ تفصیلی جواب آ سکے۔ وزیر منصوبہ بندی و ترقی نے کہا کہ موجودہ حکومت غربت کی سطح کو نیچے لانے کے لئے سنجیدہ ہے اور مربوط منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ حکومت آئندہ ہفتے اس حوالے سے پالیسی دے رہی ہے، دیہی علاقوں میں غربت 30.7 فیصد، شہری علاقوں میں 12 فیصد ہے۔ ہر ضلع و تحصیل میں کتنی غربت ہے اس بارے میں اعداد و شمار سروے کے بعد سامنے آ جائیں گے۔ اس ایوان کی کمیٹی بنا کر اس پروگرام کی مانیٹرنگ کی جائے۔ قائد ایوان نے کہا کہ کچھ صوبے زیادہ غریب ہیں، این ایف سی ایوارڈ کو بھی دیکھنا ہے۔