
اسلام آباد ۔ 13 مارچ (اے پی پی) وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ قابل تجدید توانائی کی نئی پالیسی سے کاربن کے اثرات میں نمایاں کمی ہو گی جو کہ 2030ء تک موجودہ 4 فیصد سے 30 فیصد تک پہنچ جائے گی۔ یہ بات انہوں نے بدھ کو یورپی یونین کے سفیر جین فرینکوئس کاٹن سے ملاقات کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ پن بجلی کے ذرائع سے کلین اینڈ گرین ریسورسز کی بجلی کی پیداوار میں حصہ 60 فیصد سے بڑھ جائے گا۔ اس موقع پر توانائی کے بارے میں وزیراعظم کی ٹاسک فورس کے چیئرمین ندیم بابر بھی موجود تھے۔ انہوں نے سفیر کو موجودہ حکومت کی توانائی پالیسی کے چار ستونوں کے متعلق آگاہ کیا جو کہ قابل رسائی، پائیداری اور ذمہ داری ہے۔ یورپی یونین کے سفیر نے موجودہ حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کے سرمایہ کار پاکستان کی توانائی کی مارکیٹ پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قابل تجدید توانائی کے حوالہ سے یورپی یونین مئی میں پاکستان میں کانفرنس منعقد کرے گی۔ انہوں نے کاربن کے اثرات میں کمی کے حوالہ سے حکومت کی کوششوں کو سراہا۔