صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان کا یوم پاکستان کے موقع پر پیغام

99

مظفر آباد ۔ 23 مارچ (اے پی پی) آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے عوام تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں اور وہ وقت دور نہیں جب اسلام آباد اور مظفرآباد کی طرح سرینگر اور جموں میں بھی یوم پاکستان منایا جائے گا۔ یوم پاکستان کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں انہوں نے 23 مارچ 1940ءکے دن کو برصغیر کے مسلمانوں کی تاریخ کا اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ وہ تاریخی دن ہے جب جنوبی ایشیاءکے مسلمانوں نے اپنے لئے علیحدہ ریاست بنانے کا ایک خواب دیکھا تھا جو 1947ءمیں قیام پاکستان کی صورت میں ایک حقیقت میں تبدیل ہوا اور مسلمانوں کی پہلی نظریاتی ریاست پاکستان کی شکل میں دنیا کے نقشے پر ابھری۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 71 سال کے دوران تمام تر خطرات اور مشکلات کے باوجود الحمد اللہ مملکت خداداد پاکستان نہ صرف قائم و دائم بلکہ آئندہ آنے والے سالوں میں معاشی اور سٹرٹیجک اعتبار سے امن و سلامتی کے علمبردار کی حیثیت سے ایک اہم مقام حاصل کرنے جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں پاکستان اور آزادکشمیر کی سلامتی اور خودمختاری پر بھارت نے جارحانہ حملہ کر کے ایک ناپاک سازش کی جس کو ملک کی بہادر افواج نے ناکام کرکے دنیا پر یہ ثابت کر دیا کہ پاکستان نہ صرف اپنے دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے بلکہ امن و سلامتی کا داعی بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی کے خلاف جارحیت کی ناکامی نے یہ بھی ثابت کر دیا کہ خطہ میں مذہبی جنونیت ، انتہا پسندی اور ریاستی دہشت گردی کی کوئی جگہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے اپنی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے اٹھائے گئے موثر اقدامات نے بھارت کی سامراجی زہنیت رکھنے والی قوتوں کو بھی یہ واضح اور دو ٹوک پیغام دے دیا کہ پاکستان کسی کو خطے کا تھانیدار بننے کی اجازت نہیں دے گا۔ صدر آزادکشمیر نے کہا کہ 23 مارچ 1940ءکی قرارداد پاکستان کے ساتھ خطہ جموں وکشمیر کے عوام کا ایک اور تاریخی اور جذباتی تعلق ہے 1940ءمیں قائداعظم کی ولولہ انگیز قیادت میں آل انڈیا مسلم لیگ کے جس اجلاس میں قرار داد پاکستان منظور ہوئی اس میں جس کشمیری وفد نے شرکت کی تھی اس کی سربراہی مولانا غلام حیدر جنڈالوی نے کی تھی اور قائد اعظم کے حکم پر انہوں نے مسلم لیگ کے تاریخی اجلاس سے خطاب بھی کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اہل جموں وکشمیر نے قیام پاکستان سے ایک ماہ قبل 19 جولائی 1947ءکو متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا تھا کہ پوری ریاست جموں وکشمیر پاکستان کا حصہ بنے گی اور کشمیر کے عوام اس مشن کو مکمل کرنے کےلئے آج بھی جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان اور آزادجموں وکشمیر آزاد ہیں لیکن بھارت ریاستی بربریت سے اہل جموں وکشمیر کے عوام کا حق خودارادیت کچل رہا ہے۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارت کے تمام تر صنعتی ہتھکنڈوں کے باوجود مقبوضہ کشمیر کے عوام نے یہ قسم کھا رکھی ہے کہ وہ آزادی و حق خودارادیت لے کر رہیں گے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں اور اپنی امنگوں کے مطابق اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو آج کے دن عہد کرنا ہے کہ ہم مل جل کر مقبوضہ کشمیر کی آزادی کےلئے کوششیں تیز تر کریں گے تاکہ وہاں کے عوام بھی آزادی کی فضا میں یوم پاکستان منائیں۔ صدر آزادکشمیر نے مقبوضہ جموں وکشمیر کی حریت کانفرنس اور تحریک مزاحمت کے قائدین کو ان کے عزم و استقلال پر مبارکباد دیتے ہوئے یقین دلایا کہ آزادکشمیر کے عوام تحریک آزادی کشمیر کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔