اسلام آباد ۔ 23 مارچ (اے پی پی) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور ڈپٹی سپیکرقاسم خان سوری نے کہا ہے کہ 23 مارچ کا دن برصغیر کی تاریخ میں ایک منفرد اور خاص مقام رکھتا ہے، پارلیمان اور موجودہ حکومت اس مملکت خدادادکی تہذیب، ثقافتی ورثہ اور اقدار کے تحفظ کےلئے پرعزم ہیں۔ یوم پاکستان کے پروقار موقع پراپنے پیغامات میں قوم کو ملک مبارکباد دیتے ہوئے سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ 79 سال قبل آج کے دن جنوبی ایشیا کے مسلمانوں نے قائداعظم محمد علی جناح کی قیادت میں لاہور میں اپنے لئے ایک علیحدہ وطن کے حصول کےلئے جدوجہد کرنے کا عہد کیا اور قراردادِ لاہور منظور کی جسے بعد میں قراردادِ پاکستان کا نام دیا گیا، اس قرارداد نے مسلمانوں کو نئی سمت اور سوچ دی اور تحریکِ آزاد ی کو ایک نیا جوش اور ولولہ بخشا۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم نے اسلام کے امن و برداشت اور انسانیت سے محبت کے اصولوں کو اپنا شعار بنایا جس سے نہ صرف مسلمانانِ ہند بلکہ بر صغیر میں رہنے والی دیگر اقلیتیں بھی متاثر ہوئیں اور مسلمانوں کےلئے ایک علیحدہ وطن کے مطالبہ کی تحریک میں شامل ہو گئیں۔ اسد قیصر نے قائداعظم کی قیادت کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ قائداعظم کی مدبرانہ قیادت اور مقصد کے حصول سے سچی لگن کاکمال تھا کہ قراردادِ پاکستان کی منظوری کے صرف سات سال کے قلیل عرصہ میں برصغیر کے مسلمان ایک پرامن جدوجہد کے ذریعے تمام تر مشکلات و مصائب کے باوجود اپنے لئے ایک علیحدہ وطن حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ یومِ پاکستان تجدید عہد وفا کا دن ہے، آج کے دن ہمیں بحثیت مجموعی آپس کے اختلافات کو بھلا کر ملک کی تعمیر و ترقی کےلئے قائد کے اتحاد، ایمان اور تنظیم کے رہنما اصولوں کو اپنا کر عہدکرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیںیہ عہد بھی کرنا ہو گا کہ ان مقاصد کے حصول جس کیلئے یہ ملک حاصل کیا گیا تھا اپنی تمام تر توانائیوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ہر ممکن جدوجہد کریں گے اور پاکستان کو مضبوط، خوشحال اور جمہوری ملک بنائیں گے جہاں عوام کی امنگوں کے مطابق، مساوات، انصاف اور بھائی چارے کی حکمرانی ہو گی۔ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا کہ قراردادِ پاکستان نے آزادی کی تحریک میں نئی روح پھونکی اور مسلمانوں کو عظیم مقصد کے حصول کےلئے ایک پلیٹ فارم پر متحد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسا واقعہ تھا جس نے برِصغیر کے مسلمانوں کی تاریخ کو بدل کر رکھ دیا۔ دونوں قائدین نے یقین دلایا کہ پارلیمان اور موجودہ حکومت اس مملکت خدادادکی تہذیب، ثقافتی ورثے اور اقدار کے تحفظ کےلئے پر عزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قراردادِ پاکستان کی روشنی میں ہی ملک میں معاشی اور سماجی انقلاب لانے کی بھرپور کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔