اسلام آباد ۔ 7 اپریل (اے پی پی) زرعی شعبے کو موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات سے محفوظ رکھنے اور فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کے لیے ”کلائیمیٹ سمارٹ ایگری کلچر“ ضروری ہے،پاکستان کا شمار موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے دس ممالک میں ہوتا ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق آبادی میں اضافہ اور شہروں کے پھیلاﺅ سے زیر کاشت رقبہ میں کمی ہو رہی ہے، اس لئے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کےلئے جامع اقدامات کی ضرورت ہے، غذائی تحفظ اور خوراک کی قلت کے مسئلے پر قابو پانے کےلئے بہتر فارم مینجمنٹ ، کھادوں کے درست استعمال کے علاوہ گرمی او خشک سالی کا بہتر مقابلہ کرنے والی فصلوں کی کاشت کو فروغ دینے کےلئے اقدامات کرنے چاہئیں۔ رپورٹ کے مطابق کلائیمیٹ سمارٹ ایگری کلچر پر دنیا بھر میں خصوصی توجہ دی جارہی ہے تاکہ زرعی پیداوار اور آمدنی میں اضافے کو یقینی بنایا جاسکے، موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے بارشوں کی شرح میں کمی واقع ہورہی ہے جس کے باعث زرعی مقاصد کےلئے دستیاب پانی میں کمی سے مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔ آبپاشی کے پانی کے ضیاع پر قابو پا کر اور بیماریوں ، خشک سالی وغیرہ کے خلاف بھرپور مزاحمت کے حامل بیجوں کی کاشت اور کھادوں کے متناسب اور بروقت استعمال کو یقینی بنا کرغذائی عدم تحفظ کے مسائل پر قابو پانے میں مدد حاصل کی جاسکتی ہے۔