چیف ایگزیکٹو پی ایف سی میاں محمد کاشف اشفاق کا بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس سے خطاب

134

لاہور ۔ 9 اپریل (اے پی پی) پاکستان فرنیچر کونسل (پی ایف سی) نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ آئندہ بجٹ (برائے مالی سال 2019-20ئ) میں فرنیچر کے شعبے کو مکمل صنعت کا درجہ دینے،اس کی برآمدات کے فروغ اور خام مال کی ارزاں نرخوں پر فراہمی یقینی بنانے کیلئے عملی اقدامات کے ساتھ ساتھ ضروری فنڈز بھی مختص کیے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار پی ایف سی کے چیف ایگزیکٹو میاں محمد کاشف اشفاق نے منگل کو بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ فرنیچر کی بہت زیادہ درآمد کی وجہ سے مقامی فرنیچر سازوں (مینوفیکچررز) کو شدید مشکلات اور چیلنجز کا سامنا ہے، چائنیز فرنیچر نے بھی مقامی صنعت کو بری طرح متاثر کیا ہے جس کے نتیجے میں مقامی گھریلو فرنیچر کی فروخت میں واضح کمی آئی ہے۔انھوں نے کہا کہ اب تھائی لینڈ، کوریا اور دیگر ممالک نے بھی پاکستان کو بڑے پیمانے پر فرنیچر کی برآمد کا آغاز کر دیا ہے جس سے یہ صنعت سخت دبائو کا شکار ہے،حکومت مقامی صنعت کے تحفظ کیلئے فرنیچر کی برآمدات میں اضافہ اور درآمدات کی حوصلہ شکنی کرے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت مقامی فرنیچر سازوں کے لیے مراعاتی پیکیج فراہم کرے تاکہ وہ برآمدات کے حجم کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی مارکیٹ میں مقابلہ کرسکیں۔ میاں محمد کاشف اشفاق نے کہا کہ لکڑی کے سامان اور دستکاری کی مختلف روایتی اشیاء کی برآمدات کی بہت زیادہ گنجائش ہے، اعلیٰ معیار کی یہ اشیاء نہ صرف مقامی مارکیٹ بلکہ عالمی منڈیوں میں بھی جگہ بنا سکتی ہیں، اگر ہم اس میں کامیاب ہو جائیں تو نہ صرف برآمدی حجم اور ورائٹی میں اضافہ ہو گا بلکہ اس سے جی ڈی پی کی شرح میں اضافہ اور فرنیچر سازی میں مہارت حاصل کرنے والے افراد کو روزگار کے مواقع بھی میسر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس صنعت کو تجارتی بنیادوں پر فروغ دینے کے لئے ایک جامع حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت ہے،بہتر ماحول میں کام کرنے سے کارکنوں کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ کاروباری برادری کی وزیر اعظم عمران خان سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں اور یقین ہے کہ مستقبل کی اقتصادی حکمت عملی کی تیاری سے قبل سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی ایف سی حکومت کی ان تمام اقتصادی پالیسیوں کی بھر پور حمایت کرے گی جن کا مقصد ملک کو موجودہ اقتصادی مشکلات سے نکالنا ہے۔