وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری کا ”ولادت امام حسین ؓ“کانفرنس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو

114
ریاست مدینہ جدید اسلامی فلاحی مملکت کا تصور اور اسلامی تاریخ کی اساس اور بنیاد ہے، وفاقی وزیرمذہبی امور پیرنورالحق قادری

راولپنڈی09اپریل (اے پی پی )وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہاہے کہ رسول پاک کے خاندان کے ذکر میں گزرنے والے لمحات زندگی کا نچوڑ ہیں،کوئی بھی وزیر اپنے وزیراعظم کا نمائندہ ہوتا ہے ، اہل بیت اطہار سے وزیر اعظم کے لگاﺅ سے سب واقف ہیں، وزیراعظم عمران خان نے مدینہ کی ریاست بنانے کا وعدہ کیا ہے ، پاکستان تا قیامت قائم رہنے کے لیے وجود میں آیا ہے ، پاکستان اپنے اصل کی جانب لوٹ رہا ہے اور مدینہ جیسی ریاست بننا ہے ، نجف اور کربلا میں پاکستان ہاوس تعمیر کیے جائیں گے ، جلد ہی گوادر اور کراچی سے زائرین کو سمندری راستے سے لے جانے کے لیے فیری سروس شروع کریں گے تاکہ زائرین کو نجف کربلا بصرہ جانے میں آسانی ہو سکے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو مرکزی امام حسین کونسل کے زیر اہتمام راولپنڈی کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ ”ولادت امام حسین ؑ“ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔بعد ازاں وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حکومت زائرین کے مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہے ،زائرین کو درپیش سیکیورٹی مسائل کے حل کی کوششیں بھی جاری ہیں جبکہ ہوائی سفر کے اخراجات کی کمی اور بہترین بس سروس فراہمی کے اقدامات بھی جاری ہیں ۔وفاقی وزیر نے کہاکہ جب ہمیں زائرین کا ایک شیڈول معلوم ہوگا تو تفتان اور کوئٹہ میں سیکورٹی اداروں سے بات کر کے اقدامات کریں گے،پیغام پاکستان ایک تاریخی کام ہے اور اس کو عام عوام تک پہنچانا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن اور نوازشریف کو ایک دوسرے سے ملنے کاحق حاصل ہے ، اس ملاقات سے حکومت کو کسی طرح کے مسائل نہیں،ہماری حکومت ہر شعبے میں اصلاحات لا رہی ہے اور اس ایجنڈے پر ہمارا فوکس ہے،مستقبل میں اچھی خبر آئے گی اور مہنگائی پر قابو پالیا جائے گا، بہت خستہ حال معیشت ملی اور یہ ہماری ہی حکومت ہے جو ملک چلا سکتی ہے ، قرض پر قرض لینے کی عادت کو ختم کرنا ہے اور معیشت کو پیر پر کھڑا کرنا ہے۔قبل ازیں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی امام حسین کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر غضنفر مہدی نے کہا کہ باعث تخلیق کائنات حضرت محمدﷺ کی حیات طیبہ مسلمانان عالم کے لیے مینارہ نور ہے جبکہ اسی طرح دین و دنیا کی فلاح کے حصول کے لیے حسینیت پر عمل پیرا ہو نا ضروری ہے ، دور حاضر کے فتنوں کو مٹانے کے لیے قوم کو اتحاد و یگانگت کا مظاہرہ کرنا ہو گا ۔