وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی پریس کانفرنس

170

لاہور۔11 مئی(اے پی پی )وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ تقریباً طے پا چکا ہے‘ اسد عمر کے بعد مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی بھی کوشش یہی ہے کہ عام آدمی پر بوجھ نہ پڑے لیکن بالآخر ا س کا عام آدمی پر اثر پڑے گا‘ وطن عزیز کی معیشت کو نوچنے والے چوروں‘ ڈاکوﺅں کی وجہ سے آج قوم کو یہ دن دیکھنا پڑ رہا ہے‘ اس وقت جو بھی سیاستدان ٹی وی پر حکومت کیخلاف چیخ رہا ہے‘ وہ نیب کا خام مال ہے‘ وہ ہفتہ کے روز ریلوے ہیڈ کوارٹرز لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے‘ وفاقی وزیر نے کہا کہ کچھ عناصر پاکستان کیخلاف سازش کر کے اسے اندر سے نقصان پہنچانا چاہتے ہیں کیونکہ سرحدوں سے اسے کوئی نہیں چھیڑ سکتا‘ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کو تباہ حال معیشت ملی جس کو وہ بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں‘ انہوں نے ملکی مفاد اور معیشت کی بہتری کی خاطر ایسے ایسے لوگوں کو تبدیل کر دیا جو ان کے انتہائی سرگرم سپورٹر تھے‘ ایک سوال کے جوا ب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کا علاج‘ جائیداد اور بچے باہر ہیں ان کا ایجنڈا صرف لندن جانا ہے‘ دوسری طرف محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت کے کیس میں ساڑھے سات سال میں ان کے میاں آصف علی زرداری‘ بیٹا یا بیٹی کوئی بھی پیش نہیں ہوا‘ ایک اور سوال کے جواب میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ سابق وزیر خزانہ اسد عمر ایک تجربہ کار آدمی ہیں‘ ان کو کام کرتے میں نے دیکھا‘ یقین ہے کہ وہ جلد دوبارہ کابینہ میں شامل ہوں گے‘ انہوں نے کہا کہ حکومت کے بے بس ہونے کا تاثر قطعی طور پر غلط ہے‘ عوام باشعور ہیں اور سمجھتے ہیںکہ وزیر اعظم عمران خان کی مجبوریاں ہیں کیونکہ انہیں تباہ حال معیشت ورثے میں ملی‘ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان ریلویز کی تباہی کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جو گزشتہ 30 سال میں حکومتی حلقوں میں انتہائی مضبوط اور بااثر تھے‘ ایم ایل ون کے معاہدہ کے ساتھ ساتھ ایم ایل ٹو اور ایم ایل تھری کا ٹینڈر لگا دیا ہے‘ ایم ایل ون کے معاہدہ کے تحت 1800 کلومیٹر طویل ڈبل ٹریک بنے گا جس پر کوئی ریلوے پھاٹک نہیں ہو گا‘ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران 30 نئی ٹرینیں چلائیں‘ 17 لاکھ لیٹر ڈیزل بچایا گیا جبکہ ریلوے کو 45 ارب روپے آمدنی ہوئی جو گزشتہ سال کے اسی عرصہ کی نسبت 5 ارب روپے زیادہ ہے‘ امید ہے کہ اس میں مزید ایک سے ڈیڑھ ارب کا اضافہ ہو گا‘ شیخ رشید احمد نے مزید بتایا کہ 15 جون کو متوقع طور پر وزیر اعظم عمران خان سرسید ایکسپریس کا افتتاح کریں گے‘ ہماری کوشش ہے کہ اکانومی کلاس کا کرایہ نہ بڑھائیں اور اگر بڑھا بھی تو اس میں 50 روپے کا اضافہ ہو گا‘ آج کے بعد ریلوے کی موبائل ایپ اینڈ رائیڈ کے ساتھ ساتھ آئی فون پر بھی دستیاب ہو گی‘ علاوہ ازیں ریلوے کے مزدوروں کو ہیلتھ کارڈ دینے اور ان کا ایک گریڈ بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں‘ کراچی سرکلر ریلوے کے حوالے سے سپریم کورٹ کے احکامات پر 15 روز میں عملدرآمد کیا جائیگا، جس کیلئے ٹیم بنا دی گئی ہے تاکہ کے سی آر کو انکروچمنٹ سے پاک کیا جائے‘ اس سلسلہ میں پاکستان ریلویز سندھ حکومت کے ساتھ ہے‘ کے سی آر میں 60 فیصد شیئر ریلوے کا ہے جس سے ہم سرینڈر کرنے کو تیار ہیں‘ کراچی سرکلر ریلوے سی پیک میں شامل ہوئی ہے‘ ہمارے لئے اب بہترین موقع ہے کیونکہ اب کے سی آر نہ بنی تو کبھی نہیں بنے گی‘ ایک اور سوال کے جواب میں وزیر ریلوے نے کہا کہ ریلوے کی کوئی نجکاری نہیں ہو رہی‘ اس حوالے سے باتیں بے بنیاد ہیں‘ قبل ازیں ریلوے ایڈوائزرز کا وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں ٹرینوں کے اوقات کار‘ پرانی کوچز کی بحالی‘ سرسید ایکسپریس اور دیگر اہم آپریشنل معاملات زیر بحث آئے۔