وفاقی وزیر مخدوم خسرو بختیار کی ازبکستان کے نائب وزیراعظم الیور ماجدوچ اور ان کے وفد سے ملاقات میں گفتگو

113
APP04-27 ISLAMABAD: May 27 - Federal Minister for Planning, Development & Reform Makhdum Khusro Bakhtyar meeting with Deputy Prime Minister of Uzbekistan Rustam Azimov. APP photo by Saeed-ul-Mulk

اسلام آباد ۔ 27 مئی (اے پی پی) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات مخدوم خسرو بختیار نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ٹرانسپورٹ اور توانائی کوریڈور کے قائم ہونے سے علاقائی رابطوں کے فروغ کے ساتھ ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کو بھی فروغ ملے گا، ازبکستان کی کمپنیاں دونوں ممالک کے باہمی فائدے کیلئے سی پیک فریم ورک کے تحت خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری کر سکتی ہیں۔ انہوں نے یہ بات پیر کو یہاں ازبکستان کے نائب وزیراعظم الیور ماجدوچ اور ان کے وفد کے ساتھ ملاقات میں کہی۔ ملاقات میں ازبکستان کے سفیر فرقت سدکو، سیکرٹری پلاننگ ظفر حسن اور وزارت کے اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں 2050ء تک بجلی کی طلب 50 ہزار میگاواٹ تک پہنچ جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کاساـ1000 انرجی منصوبے کی تکمیل کیلئے پرعزم ہے جس کو عالمی بینک فنڈ کر رہا ہے۔ مخدوم خسرو بختیار نے کہا کہ پاکستان پشاور سے کراچی تک اپنے ریلوے نظام کو اپ گریڈ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے تاکہ اقتصادی سرگرمیوں کو مزید فروغ دیا جا سکے۔ ازبکستان کے نائب وزیراعظم نے بتایا کہ ازبکستان نے تاشقند سے مزار شریف تک ریلوے لائن بچھائی ہے جس کو پشاور تک بڑھایا جا سکتا ہے جس سے علاقائی رابطوں اور تجارت کو مزید فروغ ملے گا۔ وفاقی وزیر مخدوم خسرو بختیار نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ علاقائی کنکٹیویٹی اور رابطوں کو روڈ اور ریلوے انفراسٹرکچر کے منصوبوں سے مزید مضبوط کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت گزشتہ 2 سالوں سے نمایاں طور پر بڑھی ہے جس کو مختلف شعبوں میں باہمی تعاون سے ایک ارب ڈالر تک لے کر جایا جا سکتا ہے۔ مخدوم خسرو بختیار نے ازبکستان کے سرمایہ کاروں کا پاکستانی بزنس کمیونٹی سے ملاقات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے مستقبل میں مختلف شعبوں میں مشترکہ تعاون کو فروغ ملے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان کاروباری وفود کو باقاعدگی سے ملاقاتیں کرنی چاہئیں تاکہ دوطرفہ اقتصادی شراکت داری کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔