اسلام آباد ۔ 30 مئی (اے پی پی)گزشتہ پانچ مالی سالوں کے دوران موبائل فونز کی اوسط درآمدات مجموعی قومی درآمدات کے 1.4 فیصد کے مساوی رہی ہیں تاہم جاری مالی سال 2018-19ء کے پہلے 10 مہینوں میں جولائی تا اپریل کے دوران موبائل فونز کی درآمدات مجموعی ملکی درآمدات کے 1.1 فیصد تک کم ہو گئیں۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان ( ایس بی پی) کے اعداد وشمار کے مطابق رواں مالی سال کے دوران مجموعی ملکی درآمدات میں 5 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے جبکہ موبائل فونز کی درآمدات گزشتہ مالی سال کی درآمدات کے مقابلہ میں 18 فیصد تک کم ہو گئیں اور جولائی تا اپریل 2018-19ء کے دوران 498 ملین ڈالر مالیت کے موبائل فونز درآمد کئے گئے ہیں۔ ایس بی پی کے مطابق گزشتہ پانچ سال کے دوران موبائل فونز کی سب سے زیادہ درآمد مالی سال 2015ء میں کی گئیں اور دوران سال ہر ماہ 50 ملین ڈالر مالیت کے فونز درآمد کئے گئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق 30 ڈالر کی قیمت والے موبائل فون کی درآمد پر 400 روپے کی ڈیوٹیز اور ٹیکسز عائد کئے گئے ہیں جبکہ 500 ڈالر سی اینڈ ایف ویلیو کے سیٹ کی درآمد پر ٹیکسز اور ڈیوٹیز کی مد میں 41 ہزار روپے عائد کئے گئے ہیں۔ اقتصادی تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ درآمدات میں کمی سے قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہو گی اور قومی خزانے پر ادائیگیوں کے دبائو کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔