بھارت طاقت اور تشددکے بل پر کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانہیں سکتا، میر واعظ عمر فاروق

128
میر واعظ
مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی اقدامات سے زمینی حقائق تبدیل نہیں ہو سکتے، میر واعظ

جموں ۔ یکم جون (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں حریت فورم کے چیئرمین میرواعظ محمد عمر فاروق نے مقبوضہ علاقے کی موجودہ صورتحال کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر کے حل تک خطے میں امن و استحکام کا خواب ہرگز شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تنازعہ کشمیر گزشتہ ستر برس سے لٹکا چلا آرہا ہے اور یہ تنازعہ اب تک کشمیرکی کئی نسلیں کھا چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا کوئی فوجی حل نہیںہے اور نہ جبر و تشدد سے اس مسئلے کو حل کیا جاسکتا ہے۔ میرواعظ نے کہا کہ کشمیری عوام مخاصمت نہیں بلکہ پر امن طریقے سے مسئلے کا حل چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے بھی بھارت کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ حریت قیادت اور کشمیر ی عوام بھی سمجھتے ہیں کہ مار دھاڑ اور قتل و غارت اس مسئلہ کا حل نہیں ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر ی عوام گزشتہ طویل عرصے سے شدید کرب اور مشکلات سے گزر رہے ہیں اور یہاں کے عوام ہر روز اپنے نوجوانوں اور عزیزوںکے جنازے اٹھا رہے ہیں، قبرستان آباد ہو رہے ہیں، جنوبی کشمیر کو فوجی چھاﺅنی میں تبدیل کردیا گیا ہے اور آپریشن آل آﺅٹ کی آڑ میں ظلم و جبر اور قتل و غارت گری کا سلسلہ جاری ہے ۔ انہوںنے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے باعث ہی دونوں ہمسایہ ممالک اربوں روپے دفاعی اخراجات پر خرچ کررہے ہیں اور یہ سلسلہ اس وقت تک ختم نہیں ہوگا جب تک نہ دونوں ملکوں کی قیادت سیاسی جرا¿تمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس مسئلہ کا کوئی حل تلاش نہیں کرتی ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اپنی پالیسی میں تبدیلی لانا ہوگی کیونکہ وہ طاقت اور تشدد کے بل پر کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبایا نہیں سکتی ۔میرواعظ نے جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین سمیت کشمیر اور بھارت کی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند تمام کشمیریوں کی عید الفطر کے موقع پر رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کشمیر کے بارے میں اسلامی تعاون تنظیم کے حالیہ بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام او آئی سی کی کوششوں کو تحسین کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔