بلاشبہ دو قومی نظریے کی فکری اور عملی سطح پر ،پرچار کرنے میں ہمارے ادیبوں اور شاعروں کا اہم کردار رہا ہے‘ عرفان صدیقی

198

اسلام آباد ۔ 12 اگست (اے پی پی) آزادی کے لئے جدوجہد اوراس کا حصول ایک کٹھن مرحلہ ہوتا ہے لیکن آزادی کو برقرار رکھنا اس سے کہیں زیادہ کٹھن کام ہوتا ہے۔ ان خیالا ت کا اظہارعر فان صدیقی، مشیر وزیراعظم برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن ،نے اکادمی ادبیات پاکستان کے زیر اہتمام ’یوم آزادی پاکستان‘کی تقریبات کے سلسلے میں”پاکستان کی تشکیل و ترقی میں ادیبوں کا کردار“ کے موضوع پر منعقدہ لیکچراورپاکستانی زبانوں میں ”یوم آزادی مشاعرہ“میں کیا۔ وہ اس تقریب کے مہمان ِ خصوصی تھے۔ پروفیسر جلیل عالی نے موضوع کی مناسبت سے لیکچر دیا۔ ڈاکٹر توصیف تبسم نے مشاعرے کی صدارت کی ۔ڈاکٹر محمد قاسم بگھیو، چےئرمین اکادمی ادبیات پاکستان نے ابتدائیہ پیش کیا۔عرفان صدیقی نے کہا کہ بلاشبہ دو قومی نظریے کی فکری اور عملی سطح پر ،پرچار کرنے میں ہمارے ادیبوں اور شاعروں کا اہم کردار رہا ہے۔ اقبال دو قومی نظرےے کے سب سے بڑے داعی تھے۔ اقبال نے برصغیر کے مسلمانوں کو خواب غفلت سے بیدار کرتے ہوئے انہیں امید کی کرن دکھائی۔