دنیا میں متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار میں سرمایہ کاری رواں سال کے اختتام تک 2.6 کھرب ڈالر تک پہنچ جائے گی، اقوام متحدہ کی رپورٹ

102

اسلام آباد ۔ 6 ستمبر (اے پی پی) بین الاقوامی سطح پر متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار کے حصول کے لئے کی جانے والی سرمایہ کاری رواں سال کے اختتام تک 2.6 کھرب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں متبادل ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کی شرح میں گزشتہ دس سال کے دوران نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان سمیت دنیا بھر کے ممالک سورج ‘ ہوا ‘ جیو تھرمل اور بائیو ماس سے توانائی کے حصول پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں تاکہ صارفین کو شفاف اور سستی توانائی کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔ یو این انوائرمنٹ پروگرام کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر انگر اینڈرسن نے کہا ہے کہ سال 2009ء کے اختتام تک عالمی سطح پر متبادل ذرائع سے 414 گیگا واٹ بجلی پیدا کی جارہی تھی جو سال 2019ء کے اختتام تک 1650 گیگا واٹ تک بڑھ جائے گی۔ اس وقت دنیا بھر میں پیدا کی جانے والی 12.9 فیصد بجلی متبادل ذرائع سے حاصل کی جارہی ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق متبادل ذرائع سے پیدا کی جانے والی بجلی کی قیمت میں گزشتہ دس سال کے دوران نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ سال 2009ء کے مقابلہ میں شمسی توانائی سے پیدا کی جانے والی بجلی کی قیمت میں 81فیصد کی نمایاں کمی ہوئی ہے جبکہ ہوا سے پیدا ہونے والی بجلی کی قیمت ایک دہائی کے دوران 46 فیصد تک کم ہوئی ہے واضح رہے کہ بجلی کی مقامی ضروریات کی تکمیل کے لئے پاکستان میں بھی متبادل ذرائع سے سستی توانائی کے علاوہ ہوا اور بائیو ماس وغیرہ سمیت دیگر متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار کے فروغ کے لئے متعدد منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے۔