وزیراعظم عمران خان کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74ویں اجلاس کے موقع پر موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق سربراہ اجلاس سے خطاب

101

نیویارک۔ 23 ستمبر (اے پی پی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے کوئی ملک اکیلا نہیں نمٹ سکتا، پوری دنیا کو اس مسئلے پر سنجیدگی سے مل کر کام کرنا ہو گا، یہی سلسہ جاری رہا تو قدرتی آفات سے بے گھر افراد میں اضافہ ہو گا، اگر انسان کسی بھی چیلنج پر قابو پانے کا مضبوط تہیہ کر لے تو اسے کامیابی ہوتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74ویں اجلاس کے موقع پر موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ 6 سال پہلے معلوم ہوا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے شدید متاثرہ ملکوں میں شامل ہے، ہمالیہ پر موجود گلیشیئرز بہت تیزی سے پگھل رہے ہیں، حالات کی سنگینی کا ادراک کرتے ہوئے بلین ٹری سونامی منصوبہ شروع کیا، حکومت نے گزشتہ پانچ سال کے دوران ایک ارب 10 کروڑ درخت لگائے ہیں جبکہ آئندہ 5 سال میں 10 ارب درخت لگانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے کوئی ملک اکیلا نہیں نمٹ سکتا۔ وزیرا عظم نے کہا کہ کاربن کے اخراج کے حوالہ سے پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے، تاہم وہ سب سے زیادہ متاثرہ ممالک مٰں شامل ہیں، درجہ حرارت اسی تیزی سے بڑھتے رہے تو ہمیں آفات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا موسمیاتی تبدیلیوں کو ابھی تک زیادہ سنجیدگی سے نہیں لے رہی، یہی سلسہ جاری رہا تو قدرتی آفات سے بے گھر افراد میں اضافہ ہو گا جس طرح افغانستان سے مہاجرین پاکستان آئے ہیں اس سے یہاں قحط کی صورتحال پیدا ہوئی۔ انہوں نے اپیل کی کہ بڑے ممالک موسمیاتی تبدیلیوں کے مسئلہ کو سنجیدگی سے لیں کیونکہ اس سے امیر ممالک بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر انسان کسی بھی چیلنج پر قابو پانے کا مضبوط تہیہ کر لے تو اسے کامیابی ہوتی ہے۔